پاکستانی نوجوان اور بھارتی خاتون ٹیچرکی لو سٹوری کا ڈراپ سین

سوشل میڈیا پرپروان چڑھی دوستی محبت میں بدل گئی،دونوں مابین  شادی کے عہد وپیماں کے بعد بھارتی اسکول ٹیچر گھر والوں کو بتائے بغیر لاہور کیلئے نکل پڑی،تاہم گھر والوں کی جانب سے پولیس کو کی گئی رپورٹ کے باعث واہگہ بارڈر پر بھارتی پولیس نے دھرلیا،اور 'لاہوری دل بیچارا' انتظار کرتا ہی رہ گیا۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع ریوا سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ اسکول ٹیچر نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر لاہور کے ایک نوجوان سے دوستی کر لی۔

بعد میں یہ دوستی شادی کے عہد وپیماں میں بدل گئی، خاتون نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ کیا اور تمام دستاویزات پوری کرنے کے بعد پاکستان کا ویزا حاصل کر لیا۔
14 جون کو مذکورہ خاتون گھر والوں کو بتائے بغیر گھر سے نکل پڑی، گھر والوں نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس میں درج کروادی جس نے تمام ہوائی اڈوں، ریلوے بکنگ سینٹرز اور بارڈر حکام کو الرٹ کردیا۔

میڈیا ذرائع مطابق جمعرات کے روز جب خاتون واہگہ بارڈر پر پاکستان جانے کے لیے امیگریشن کاؤنٹر پر پہنچی توحکام نے اس بارے میں فوری طور پر مدھیہ پردیش پولیس کو آگاہ کردیا جس نے اسے حراست میں لینے کا کہا۔

امیگریشن حکام نے خاتون کو مقامی دارالامان پہنچا دیا جہاں سے اسے گزشتہ روز مدھیہ پردیش پولیس کے حوالے کردیا گیا۔

دریں اثنا مدھیہ پردیش پولیس واقعہ کو دوسرا رنگ دینے کی کوشش کررہی ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ نوین بھسین کا کہنا ہے کہ خاتون کو پاکستان سے نامعلوم نمبروں سے فون کالز مل رہی تھیں جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

نوٹ: یہ خبر 27 جون 2022 کے روزنامہ جنگ میں شائع ہوئی