’’ مارکیٹ پلیس پلس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان ایمازون مارکیٹ پلیس پر 1.2 ملین رجسٹرڈ تاجروں کے ساتھ امریکا اور چین کے بعد تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔
ای کامرس کی عالمی مارکیٹ کے حوالہ سے اعدادوشمار مرتب کرنے والے ادارے ’’ مارکیٹ پلیس پلس‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مئی 2021 میں پاکستان کو ایمازون پر مصنوعات فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور صرف ایک سال کے قلیل عرصہ میں پاکستان سے 12 لاکھ تاجر ایمازون سے رجسٹر ہوئے ہیں جس کے نتیجہ میں ایمازون پر مصنوعات فروخت کرنے والے تاجروں کے حوالہ سے امریکہ اور چین کے بعد پاکستان تیسرا بڑا ملک بن چکا ہے۔
برطانیہ، ویتنام، بھارت اور کینیڈا کے مقابلہ میں پاکستان سے زیادہ تاجر مارکیٹ پلیس ایمازون پر رجسٹرڈ ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمازون کے ذریعے مصنوعات کی فروخت /برآمدات سے پاکستان 28 ارب ڈالر سالانہ کما سکے گا۔ واضح رہے کہ پاکستانی تاجر ایمازون پر ٹیکسٹائلز، لیدر، کھیلوں کے سامان، کیمکلز، قالینوں اور پارچہ جات سمیت دیگر مختلف مصنوعات فروخت کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان ای کامرس کے حوالہ سے دنیا کی 37 وی بڑی منڈی ہے اور سال 2021 کے دوران پاکستان میں ای کامرس کے شعبہ نے 5.9 ارب ڈالر ریونیو کمایا تھا جس کے نتیجہ میں پاکستان کو ایران پر سبقت حاصل ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گزشتہ سال 2021 کے دوران ای کامرس کی عالمی مارکیٹ کی شرح نمو 15 فیصد رہی ہے جبکہ پاکستان میں ای کامرس کے شعبہ نے دوران سال 45 فیصد کی شرح سے ترقی کی تھی جو شعبہ کی کارکردگی اور استعداد کا منہ بولتا ثبوت ہے۔