وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں رواں برس تمام کیسز جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں شمالی وزیرستان سے 13 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو کے خاتمے کیلئے بھر پور مربوط حکمت عملی تشکیل دی ہے اور صوبے کے حساس اضلاع میں اس حوالے انسداد پولیومہم 15 اگست سے شروع ہوگی۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس کا خاتمہ کرنے کے لئے انجیکشن ویکسین کا آغاز بھی کیا گیا ہے،شمالی وزیرستان سے پولیو کیس کی تصدیق ہوئی ہے،اب تک ہونے والے تمام کیسز شمالی وزیرستان سے رپورٹ ہوئے،مجموعی طور پاکستان سے رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 14 ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کے لئےبھر پور عملی اقدامات کو جنگی بنیادوں پر یقینی بنارہی ہے۔
وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے جنوبی اضلاع بشمول جنوبی و شمالی وزیرستان ، ڈی آئی خان ، بنوں ، ٹانک اور لکی مروت پولیو وائرس کے لئے حساس قرار دیئے جا چکے ہیں رواں برس بنوں سے بھی اپریل اور مئی میں ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیو وائرس کا پھیلا شمالی وزیرستان تک محدود نہیں ہے ۔
وائرس ان اضلاع میں کافی حد تک موجود ہے، وائرس کے خاتمے کیلئے بھر پور مربوط حکمت عملی تشکیل دی ہے اور پولیو کے لئے حساس قرار دیئے جانے والے اضلاع میں ہنگامی اقدامات سے ویکسین کی رسائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں ے کہا کہ جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیووائرس کا خاتمہ کرنے کے لئے انجیکشن ویکسین کا آغاز بھی کیا گیا ہے ، وائرس کے خاتمے کے کے لئے حفظان صحت کٹ بھی تقسیم کی گئیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رواں برس تمام کیسز جنوبی خیبرپختونخوا سے رپورٹ ہوئے ہیں ، جن میں شمالی وزیرستان سے 13 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں ، جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو مہم 15 اگست سے شروع ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وائرس کے مکمل خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔