کچرا اٹھانے والے برانڈڈ تھیلے کی ہوشربا قیمت

بارسلونا: چند روز سے انسٹاگرام اور فیس بک کے صارفین کچرا اٹھانے کے ایک برانڈڈ تھیلے پر بحث کر رہے ہیں۔ یہ تھیلا اسپین کے مشہور فیشن برانڈ، بیلنشیاگا نے موسمِ سرما کے لیے اپنی مصنوعات کی تشہیر کی ہے جن میں ایک کچرے والی تھیلی کو ’ٹریش پاؤچ‘ کا خوش نما نام دے کر اس کی قیمت 1790 ڈالر رکھی ہے جو پاکستانی روپوں میں چار لاکھ 17 ہزار روپے بنتی ہے۔

اس پر لوگوں نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے کچرا جمع کرنے والا دنیا کا مہنگا ترین تھیلا قرار دیا ہے۔ سب سے پہلے فیشن کی خبریں دینے والی ایک ویب سائٹ ہائس نوبائٹی نے اس کی کچھ تصاویر اور قیمت پوسٹ کی تھیں۔ جس پر لوگوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ محض کچرا اٹھانے والا ایک تھیلا اتنا مہنگا کیونکر ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب لوگوں نے ڈائر کمپنی کے باغبانی کے سامان کی جانب بھی توجہ دلائی جس کی قیمت 8700 ڈالر تھی اور اسی طرح لوئی وائٹن کمپنی نے نوڈلز کھانے کے لیے لکڑی پر مشتمل چاپ اسٹک کا جوڑا 1600 ڈالر میں فروخت کیا تھا۔

اپنی ویب سائٹ پر بیلنشیاگا اسے ٹریش پاؤچ کا نام دیا ہے اور اسے کچرا جمع کرنے والا ایک لگژری بیگ قرار دیا گیا ہے۔ اسے ایک خاتون ڈیزائنر نے بنایا ہے۔ دوسری جانب انسٹاگرامر نے کہا ہے کہ کمپنی اختراعاتی حس سے عاری ہے۔ بلکہ بعض افراد نے کہا ہے کہ یہ خیال انہوں نے ایک فلم زولینڈر سے چرایا ہے جس میں کپڑے جمع کرنے والے خاص مہنگے تھیلے دکھائے گئے تھے۔

ایک صارف نے کہا ہے کہ کمپنی نے اپنے صارفین کے ساتھ مذاق کیا ہے جبکہ دوسرے نے کہا ہے کہ جب اسے تیار کیا گیا تب بھی یہ کچرا ہی تھا۔