ریاض: 31 سعودی خواتین مملکت کے شہروں کے درمیان تیز رفتار ٹرینیں چلائیں گی جنہوں نے اس مقصد کے لیے ٹریننگ کا مرحلہ مکمل کرلیاجبکہ دیگر خواتین کا تربیتی پروگرام دسمبر میں ختم ہونے کی امید ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ جنوری میں شروع ہونے والی تربیت کے پہلے مرحلے کو پاس کرنے کے بعد کل 31 سعودی خواتین نے سعودی عرب میں تیز رفتار ٹرینیں چلانے کی تربیت مکمل کر لی ہے۔
تربیت پانے والی خواتین نے دوسرا مرحلہ شروع کر دیا ہے، جو تقریباً پانچ ماہ تک جاری رہے گا جہاں وہ پیشہ ور ڈرائیوروں کی موجودگی میں عملی تربیت میں شرکت کریں گے۔
بتایا گیا ہے کہ تربیتی پروگرام دسمبر میں ختم ہونے کی امید ہے جس کے بعد سعودی خواتین ڈرائیورز سعودی شہروں کے درمیان ٹرینیں چلانا شروع کر دیں گی، تربیت پانے والی خواتین نے بہت سے امتحانات پاس کیے ہیں، جن میں ٹریفک اور حفاظتی نظام، کام کے خطرات، آگ بجھانے، ٹرین کے بنیادی ڈھانچے سے متعلق تکنیکی پہلوؤں کے ٹیسٹ شامل ہیں۔
معلوم ہوا ہے کہ آنے والے مراحل میں سعودی مرد اور خواتین ڈرائیوروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا اور توقع ہے کہ آئندہ چند سالوں کے دوران ٹرین کے ذریعے سفر کی مانگ میں نمایاں اضافہ ہوگا، خاص طور پر حج اور عمرہ کے سیزن میں بھی یہ اضافہ نمایاں ہوگا۔
اس مقصد کے لیے منتخب خواتین ایک سال کی معاوضہ تربیت کے بعد مکہ اور مدینہ کے شہروں کے درمیان بلٹ ٹرین چلائیں گی۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے مملکت کو کھولنے اور معیشت کو متنوع بنانے کی مہم کے دوران افرادی قوت میں خواتین کی شرکت گزشتہ پانچ سالوں میں تقریباً دوگنی ہو کر 33 فیصد ہو گئی ہے اور خواتین اب وہ ملازمتیں بھی شروع کر رہی ہیں جو کبھی مردوں اور غیرملکی کارکنوں تک محدود رہتی تھیں۔