یک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ہر 10 میں 2 لوگ ڈپریشن کا شکار ہیں، اب سوال یہ اُٹھتا ہے کہ لوگ ڈپریشن کا شکار ہو کیوں رہے ہیں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھریلو لڑائی جھگڑے، بے روزگاری، بہت زیادہ ذہنی دباؤ یا جسمانی تھکن سے انسان میں ڈپریشن جیسی بیماری کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
دنیا بھر کے ڈاکٹرز کا ماننا تھا کہ کسی انسان کو ڈپریشن صرف سیروٹونن نامی کیمیکل یا ہارمون کی کمی سے ہوتا ہے لیکن جدید تحقیق نے اس کو غلط ثابت کر دیا ہے۔
حال ہی میں ایک تازہ تحقیق کی گئی جس میں ڈپریشن کے شکار افراد اور صحت مند افراد کا ڈیٹا جمع کیا گیا۔ ان تمام افراد کی رپورٹس کا بھی جائزہ لیا گیا جس میں سیروٹونن نامی کیمیکل یا ہارمون سے متعلق معلومات دستیاب تھیں۔
اس تحقیق کا نتیجہ یہ نکلہ کہ ڈپریشن صرف سیروٹونن نامی کیمیکل یا ہارمون کی کمی سے نہیں ہوتا ہے بلکہ اور بھی کئی وجوہات ہوتی ہیں۔