کائنات کے رازوں کو جاننے کے لیے خلا میں بھیجے جانے والی جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے ہمارے نظام شمسی کے سب سے بڑے سیارے کا وہ روپ پیش کیا ہے جو پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ نے یہ تصاویر جولائی میں کھینچی تھیں مگر انہیں 22 اگست کو جاری کیا گیا۔
ان تصاویر میں مشتری کو جگمگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ اس کے مشہور زمانہ دائرے یا رنگز مدھم نظر آرہے ہیں جبکہ 2 چاند بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
مشتری کا سرخ نشان یا اتنا بڑا طوفان جو زمین کو بھی نگل سکتا ہے، وہ تصاویر میں جگمگا رہا ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ہم نے کبھی بھی مشتری کو اس طرح نہیں دیکھا، یہ دنگ کردینے والی تصاویر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت ہمیں تو اتنے اچھے نتیجے کی توقع نہیں تھی۔
ان انفرا ریڈ تصاویر کو ماہرین نے نیلے، سفید، سبز، زرد اور نارنجی رنگوں سے مزئین کیا تاکہ سیارے کے مختلف حصوں کو نمایاں کیا جاسکے۔
خیال رہے کہ جیمز ویب ٹیلی اسکوپ امریکی خلائی ادارے ناسا، یورپی خلائی ادارے اور کینیڈین اسپیس ایجنسی (سی ایس اے) کا 10 ارب ڈالرز کی لاگت کا مشترکہ منصوبہ ہے۔
جیمز ویب ٹیلی اسکوپ کو 2021 کے آخر میں خلا میں بھیجا گیا تھا اور جولائی میں اس کی اولین تصاویر جاری ہوئی تھیں۔
جیمز ویب کی نمایاں خصوصیات میں اس کا سب اہم حصہ 6.5 میٹر کے حجم کا آلہ انعکاس (Mirror) ہے جو کہ31 سال قبل بھیجی گئی ٹیلی اسکوپ ’ہبل‘ کے آلہ انعکاس سے 3 گنا بڑا ہے۔
خلائی دوربین کا منصوبہ 30 سال کے عرصے میں پایہ تکمیل تک پہنچا اور اسے رواں صدی کے بڑے سائنسی منصوبوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔