وفاقی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں ڈینگی کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا،ہزاروں مریض ہسپتالوں میں داخل،ہسپتال بھرنے لگے۔
محکمہ صحت سندھ کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کراچی میں 201کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ ضلع کورنگی میں ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، وہاں 84 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ ضلع شرقی 42 اور ضلع جنوبی 31 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ ضلع وسطی 29،ضلع ملیر 6، کیماڑی 6 اور ضلع غربی سے 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ یکم ستمبر سے آج تک کراچی میں 1428کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ رواں سال سندھ بھر میں 4 ہزار 301کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اسکے علاوہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ڈینگی کی مجموعی تعداد 943 تک جا پہنچی ہے۔ڈی ایچ او کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ڈینگی سے 72 افراد متاثر ہوئے جبکہ جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔اسلام آباد کے شہری علاقوں میں ڈینگی کے 601 مریض ہیں جبکہ دیہی علاقے میں گزشتہ جوبیس گھنٹے کے دوران ڈینگی سے 24 کیسز رپورٹ ہوئے۔
صوبہ خیبرپختونخوا کی بات کی جائے تو وہاں بھی ڈینگی کی صورتحال بے قابو ہوچکی ہے، خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے310 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ5 ماہ کے دوران ڈینگی کیسز کی تعداد3ہزار520 ہوگئی ہے۔مردان میں سب سے زیادہ39 نئے ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے جبکہ نوشہرہ میں 40، پشاور میں 140، ہری پور میں 10 اور لو ئردیر میں 46 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈینگی بخار دنیا بھر میں مچھروں سے سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والا مرض ہے اور یہ 4 اقسام کے ڈینگی وائرسز کا نتیجہ ہوتا ہے۔
ڈینگی کے مرض سے بچاؤ کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ کسی بھی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیا جائے، عام لوگوں کی توجہ صرف گندے پانی کی جانب جاتی ہے لیکن اس مرض کو پھیلانے میں اہم ترین کردار صاف پانی ادا کرتا ہے۔
مچھر دانیوں اور اسپرے کا استعمال لازمی ہے کیوں کہ ایک مرتبہ یہ مرض ہوجائے تو اس وائرس کو جسم سے ختم ہونے میں دو سے تین ہفتوں تک کا وقت لگ سکتا ہے۔