لاہور: ایک رپورٹ کے مطابق ملازمین میں ڈپریشن سے عالمی معیشت کو سالانہ ایک کھرب ڈالر کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت اور انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے محنت کش طبقے کی ذہنی صحت کے تحفظ کے حوالے سے موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپریشن اور انزائٹی کی وجہ سے ہم ہر سال 12 ارب کام کے دن ضائع کررہے ہیں جس سے عالمی معیشت کو سالانہ ایک کھرب ڈالر کا نقصان پہنچ رہا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے ملازمت کی جگہوں پر ذہنی صحت کے تحفظ سے متعلق گائڈ لائنز میں تجویز دی ہے کہ ان خطرات سے نمٹنے کیلئے ملازمین پر کام کے بوجھ اور منفی رویوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
ڈبلیو ایچ او نے تجویز دی ہے کہ دفاتر میں کام کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے منیجرزکی تربیت ہونی چاہئے تاکہ وہ ملازمین پر دباؤو ڈالے بغیر بہتر طور پر کام لے سکیں۔
شائع ہونے والی ڈبلیو ایچ اور کی ورلڈ مینٹل ہیلتھ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ 2019 میں پوری دنیا میں ایک ارب افراد ذہنی امراض میں مبتلا تھے جن میں 15 فیصد تعداد ملازمت پیشہ لوگوں کی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے بعد عالمی سطح پر ڈپریشن اور انزائٹی کے مریضوں میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔