پسندیدہ غذا بھی ذہنی تناؤ کا باعث بن سکتی ہے ، نئی تحقیق

کیا کسی پریشانی کے بغیر بھی آپ کو بہت زیادہ تناؤ کا سامنا ہوتا ہے؟ تو ایسا آپ کی پسندیدہ غذا کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

یہ بات اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ غذا میں نمک کا بہت زیادہ استعمال تناؤ کو بڑھاتا ہے جس سے مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔

چوہوں پر کی جانے والی تحقیق میں دریافت ہوا کہ غذا میں نمک کے زیادہ استعمال سے تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کی سطح میں 75 فیصد اضافہ ہوتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے دن بھر میں 6 گرام سے کم نمک کو استعمال کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

نمک کے زیادہ استعمال سے ہائی بلڈ پریشر کا سامنا ہوتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک، فالج اور دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اگرچہ نمک کے زیادہ استعمال سے دل اور خون کے گردشی نظام پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا پہلے سے علم ہے مگر کسی فرد کے رویے پر مرتب اثرات پر زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا۔

اس تحقیق میں چوہوں کو زیادہ نمک والی غذا کا استعمال کرایا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ اس غذا کے نتیجے میں تناؤ کا باعث بننے والے ہارمون کی سطح میں اضافہ ہوا جبکہ ماحولیاتی تناؤ بھی دوگنا بڑھ گیا۔

تحقیق کے مطابق نمک کا زیادہ استعمال کرنے سے ایسے جینز متحرک ہوگئے جو تناؤ کو کنٹرول کرنے والے پروٹینز کو بناتے ہیں جس سے جسم تناؤ کا شکار ہوگیا۔

محققین نے کہا کہ یہ جاننے کے لیے بھی کام کیا جارہا ہے کہ نمک کا زیادہ استعمال انزائٹی اور دیگر مسائل میں کس حد تک اثرات مرتب کرتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Cardiovascular Research میں شائع ہوئے۔