اگر کمپیوٹر کے سامنے موجود ہیں تو اپنے دائیں (یا بائیں) ہاتھ کی جانب دیکھیں وہاں ایک ڈیوائس موجود ہوگی جس پر غور بھی نہیں کیا جاتا۔
جی ہاں ماؤس جس کے بغیر کمپیوٹر کا استعمال لگ بھگ ناممکن لگتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس کا یہ نام کیوں رکھا گیا؟
کمپیوٹر ماؤس کی تاریخ
پہلا ماؤس ایسا تھا / فوٹو بشکریہ کمپیوٹر ہسٹری
شاید آپ کو علم ہو کہ دنیا کا پہلا ماؤس (پروٹوٹائپ ماڈل) 6 دہائیوں قبل 1963 میں اسٹینفورڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈگلس انجل برٹ نے تیار کیا تھا۔
اس پروٹوٹائپ ماؤس کو دیکھ کر یہ کہنا ممکن نہیں کہ یہ کمپیوٹر ماؤس ہے کیونکہ وہ لکڑی سے تیار کیا گیا تھا۔
اس ماؤس میں 2 پہیے استعمال کیے گئے تھے جو 2 ڈی موومنٹ کو ٹریک کرتے تھے اور 1967 میں پیٹنٹ درخواست جمع کرائی جس پر 1970 پیٹنٹ رجسٹر ہوا۔
تو اس کا نام ماؤس کیسے رکھا گیا؟
یہ پہلا کمرشل کمپیوٹر ماؤس تھا / فوٹو بشکریہ ریڈیٹ
ویسے پہلے تو یہ جان لیں کہ ڈگلس انجل برٹ کو اپنی ایجاد سے کچھ بھی کمانے کا موقع نہیں ملا کیونکہ جب کمرشل بنیادوں پر اس کی تیاری شروع ہوئی تو ان کا پیٹنٹ ایکسپائر ہوچکا تھا۔
درحقیقت دنیا میں کسی کمپیوٹر کے ساتھ استعمال ہونے والا پہلا ماؤس 1981 میں سامنے آیا تھا۔
یہ ماؤس Xerox کے اسٹار ورک اسٹیشن نامی کمپیوٹر کا حصہ تھا۔
تو اب جہاں تک نام کی بات ہے تو حقیقت تو یہ ہے کہ یہ معلوم نہیں کہ کیسے اسے ماؤس کا نام دیا گیا۔
جب اس بارے میں ڈگلس انجل برٹ سے پوچھا گیا تو انہوں نے بتایا کہ کسی کو بھی یاد نہیں کہ کس نے اس ڈیوائس کا نام ماؤس رکھا، بس اس کی چوہے سے مشابہت کی وجہ سے ہم نے ایسا کہنا شروع کیا۔
اس پروٹوٹائپ ماڈل میں تار کسی دم کی طرح صارف کی کلائی کے نیچے سے گزرتی تھی۔
اگر اس زمانے کے ابتدائی پروٹوٹائپ ماڈلز دیکھیں جائیں تو ڈیوائس کے پچھے حصے میں ایک تار منسلک ہوتی تھی جو دم کی طرح نظر آتی تھی اس طرح ڈیوائس کو ماؤس کہا جانے لگا اور اب یہ اس کا مستقل نام ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈگلس انجل برٹ کے پیٹنٹ میں اسے ایکس وائے پوزیشن انڈیکیٹر فار اے ڈسپلے سسٹم کہا گیا تھا۔
ماؤس کا نام تحریری طور پر سب سے پہلے جولائی 1965 کی ایک رپورٹ میں استعمال کیا گیا تھا۔