میں دنیا کے اس حصے میں رہتی ہوں جہاں پانچ موسم ہوتے ہیں۔ موسم گرما کا مطلب ’ہیٹ سٹروک‘ کا مہینہ ہے۔ مون سون کا موسم ٹائیفائیڈ اور شدید اسہال کی وارننگ سے شروع ہوتا ہے۔ موسم خزاں کا آغاز موسم گرما کے اواخر میں ہونے لگتا ہے جس میں ڈینگی بخار پھیلتا ہے اور اب موسم سرما میں کورونا وبا یا عمومی نزلہ و زکام جیسی وبائیں پھیلی ہوئی ہیں اگرچہ موسم بہار چند ہفتوں کے لئے قلیل مدتی راحت لاتا ہے لیکن پاکستان کے کئی شہروں میں اکتوبر سے جنوری کے اختتام تک ’خوفناک سموگ‘ کا موسم آتا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سانس کی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ ایک وقت تھا جب موسم زندگی اور صحت کا باعث ہوا کرتے تھے لیکن آج موسم اپنے ساتھ بیماریاں لاتے ہیں کیونکہ ماحولیاتی عوامل موافق نہیں رہے۔ اِنہی عوامل کی وجہ سے زرعی پیداوار بھی متاثر ہو رہی ہے اور افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ ہم انسانوں نے موسموں کو اِس حد تک تبدیل کر دیا ہے کہ اب یہ معمولی کوششوں سے ٹھیک بھی نہیں ہوں گے اور یہ موسمیاتی پہیلی کا پہلا حصہ ہے۔صحت مند زندگی بسر کرنے کے لئے درست انتخاب ایک سے زیادہ طریقوں سے متاثر ہو رہا ہے۔ اب یہ بات بہت معنی خیز ہو گئی ہے کہ کون کس جگہ رہ رہا ہے۔ اُس کی بودوباش کیا ہے۔ وہ کتنی باقاعدگی سے ورزش کرتا ہے اور صحت کی دیکھ بھال و معیاری علاج معالجے تک اُسے کس قدر رسائی حاصل ہے؟ وقت ہے کہ صحت سے متعلق بھی سوالات اُٹھائے جائیں اور اُن کے بارے میں سوچنے اور قومی سطح پر بحث کرنے کے لئے فرصت نکالی جائے کیونکہ ہمارے موسم موافق نہیں رہے ہیں۔ آس پاس کے حالات کی بنیاد پر پاکستانیوں کو اپنی صحت کے انتخاب میں درست فیصلوں کی ضرورت ہے اور ایک ایسے ملک میں جہاں غیر متعدی بیماریاں‘ دل کے امراض‘ سرطان‘ سانس کی بیماریاں‘ ذیابیطس اور دماغی بیماریاں‘ اموات کی اہم وجوہات بن چکی ہوں وہاں اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ شہری صحت کے حوالے سے درست اقدامات کا انتخاب کریں لیکن صحت کا صحیح انتخاب کرنے کا کیا مطلب ہے؟ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ کوئی شخص صحت کا صحیح انتخاب کیسے کر سکتا ہے؟ گیلپ پاکستان کے متعدد جائزوں (سروے) سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستانیوں کی اکثریت کے پاس تفریحی مقامات نہیں۔ وہ سبزہ زار (پارکس) نہیں جاتے۔ اُن کی رہائشگاہوں کے آس پاس باغات نہیں ہیں اور گاڑیوں کی زیادہ تعداد ہونے کی وجہ سے فضا میں دھواں اور آلودگی کی سطح بلند ہے۔ کیا یہ ممکن ہے کہ ہم شہروں کو اس طرح ڈیزائن کریں کہ اِس میں رہنے والوں کو پیدل چلنے اور ورزش کرنے جیسے اقدامات کی ترغیب ملے؟ صحت کے حوالے سے آپشنز کے درست انتخاب کی ضرورت ہے۔ ایک اوسط پاکستانی‘ انفرادی سطح پر‘ زیادہ پھلوں اور سبزیوں کو اپنی غذا کا حصہ بنا سکتا ہے۔ وہ کاربونیٹڈ مشروبات کے استعمال کو کم نہیں بلکہ ختم کر سکتا ہے لیکن اُسے پینے کے صاف پانی تک رسائی ہونی چاہئے۔ اسی طرح اضطراب اور ڈپریشن میں مبتلا افراد غیر صحت مند طرز زندگی ترک کر دیں جیسا کہ تمباکو نوشی نہ کریں اور دوسروں کو بھی تمباکو نوشی ترک کرنے کے لئے قائل کریں۔ پاکستان کو ادارہ جاتی اور پالیسی کی سطح پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے تاکہ عوام کے طرز عمل اور طرز زندگی میں تبدیلی لائی جا سکے جو مستقبل میں صحت کے مثبت نتائج کا باعث بن سکتی ہیں۔ چاہے وہ زیادہ تفریحی پارکوں کی تعمیر ہو‘ پینے کے صاف پانی تک مساوی رسائی فراہم کرنا ہو یا سگریٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہو‘ صحت مند پاکستان کے لئے صحت عامہ کے محاذ پر مربوط اور مشترکہ کوششوں کی حاجت و ضرورت ہے۔ دنیا بھر میں یہ احساس بڑھ رہا ہے کہ بیماریوں کی روک تھام کی حکمت عملی اِن کے علاج کے مقابلے میں زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔ پاکستان میں غیر متعدی بیماریوں کو کم کرنے کے لئے‘ پاکستانیوں کو صحت مند رکھنے کا متفقہ مقصد وہ جادوئی عمل ہے جس پر صحت کے ہر سٹیک ہولڈر کو عمل کرنا چاہئے۔ اس کے لئے طبی پیشہ ور افراد‘ پالیسی سازوں اور صحت عامہ کے محققین کے مابین شراکت داری کے ذریعے صحت عامہ کی تحقیق اور عمل کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ اگر صحت عامہ کو اہمیت دی گئی اور تجویز کردہ اقدامات پر عمل درآمد یقینی بنا لیا گیا تو شہریوں کو صحت مند معمولات کا انتخاب کرنے میں مدد ملے گی اور وہ ایسے معمولات ترک کرتے چلے جائیں گے جن کی وجہ سے اُن کی صحت و تندرستی متاثر ہو رہی ہے۔(مضمون نگار صحت عامہ کی محقق ہیں۔ بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: مشعال کیانی۔ ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام