نیویارک: انسان طویل عرصے تک زندہ رہنے اور ہمیشہ جوان رہنے کا خواہشمند ہے۔ اسی تناظر میں امریکی ٹیکنالوجی کمپنی کے ایک ماہر خود کو جوان رکھنے کے لیے سالانہ 20 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم خرچ کررہے ہیں۔
45 سالہ برائن جانسن اگرچہ اتنے عمررسیدہ تو نہیں لیکن وہ ڈھلتی عمر سے فکرمند ضرور ہیں۔
وہ کہتے ہیں کہ ان کے دل کی طبعی عمر 37 سال، جلد 28 سال ہے اور پھیپھڑے 18 عمرکے نوجوان کی طرح کام کررہے ہیں۔ اس کے لیے وہ سالانہ اوسطاً 52 کروڑ روپے خرچ کرتے ہیں۔
لگ بھگ 30 ڈاکٹر ان کے جسمانی اعضا کو نوٹ کرتے ہوئے اس پر عمر کے اثرات کم کرنے میں کوشاں ہیں۔ دوسرے ماہرین کا گروہ بڑھاپے کو پلٹانے کا گہرا سائنسی مطالعہ کرکے انہیں مفید مشورے بھی دیتا ہے۔ اس کی روشنی میں مہنگی اور بہترین غذائیں اور دوائیں دی جارہی ہیں۔
’پروجیکٹ بلوپرنٹ‘ کے تحت ان کی غذا کا چارٹ تیار کیا جاتا ہے، ورزش کے اوقات اور اقسام کے علاوہ نیند کا دورانیہ بھی نوٹ کیا جاتا ہے۔ ہرماہ ان کے ایم آر آئی، خون کے ٹیسٹ اور دیگر اقسام کے ٹیسٹ بھی کئے جاتے ہیں۔
ان کے جسم میں چکنائی کی مقدار مشکل سے 5 تا 6 فیصد ہوگی جو ایک اہم کامیابی بھی ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق یہ چند تدابیر ہیں ورنہ ابھی سینکڑوں طریقے ایسے ہیں جنہیں آزمانا باقی ہے۔ وہ روزانہ سات کریمیں استعمال کرتے ہیں۔
مہینے میں ایک مرتبہ لیزر تھراپی کراتے ہیں۔ صبح پانچ بجے بیدار ہوتے ہیں اور دن میں 25 سے زائد ادویہ اور سپلیمنٹ کھاتےہیں۔ یہاں تک کہ برش کرنےکے بعد اینٹی آکسیڈنٹ جیل بھی استعمال کرتےہیں۔
ناقدین کے مطابق وہ اپنا سرمایہ ضائع کررہے ہیں کیونکہ بڑھاپا کسی کو نہیں بخشتا۔ تاہم برائن کہتےہیں وہ عمررسیدگی کو سست کرکے تادیر جوان رہنا چاہتےہیں۔