کوپن ہیگن: ایک نئی تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ سینے کےایکسرے میں پھیپھڑوں کی عام بیماریوں کی شناخت کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کیا جا سکتا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محققین نے 2,000 سے زیادہ ایکس رے کے تجزیے میں 72 ریڈیولوجسٹس کو چار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے آلات کے مقابلے میں کھڑا کیا۔
ریڈیولوجی نامی جریدے میں شائع ہونے والے نتائج کے مطابق انسانی ماہرین نے اس تجربے میں مصنوعی ذہانت کے ٹولز کو مات دے دی۔
ڈنمارک کے کوپن ہیگن میں ہرلیو اور جینٹوفٹ ہسپتال میں ریڈیولوجی پی ایچ ڈی محقق اور تحقیق کے سرکردہ ڈاکٹر لوئس پلیسنر نے کہا کہ سینے کی ریڈیو گرافی ایک عام تشخیصی طریقہ ہے لیکن بیماری کی صحیح نشاندہی کے لیے ہمیشہ اہم تربیت اور تجربے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پلیسنر نے نیوز ریلیز میں مزید کہا کہ اگرچہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹولز کو ریڈیولوجی کے شعبوں میں استعمال کے لیے تیزی سے منظوری دی جا رہی ہے، لیکن حقیقی طبی معنوں میں ان کی مزید ضرورت نہیں ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس سینے کے ایکس رے میں ریڈیولوجسٹ کی مدد کر سکتے ہیں لیکن ان کی تشخیصی درستگی ابھی تک قابل اعتماد نہیں ہے۔