عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے نئے ذیلی ویریئنٹ جے این 1 کو ’ویریئنٹ آف انٹریسٹ‘ کی شکل میں کلاسیفائیڈ کر دیا ہے۔ جبکہ ڈبلیو ایچ او نے یہ بھی کہا ہے کہ اس سلسلے میں زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اس سے عوامی صحت کو زیادہ خطرہ نہ ہونے کا ذکر کیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ ”موجودہ ثبوتوں کی بنیاد پر جے این 1 سے عالمی عوامی صحت پر بہت کم اثرات مرتب ہوئے ہیں“۔
یاد رہے کہ 8 دسمبر کو بھارت میں بھی جے این 1 ذیلی ویریئنٹ کا پہلا کیس سامنے آیا تھا، کیرالہ میں ایک 79 سالہ خاتون اس سے متاثر ہوئی تھی۔ کیس سامنے آنے پر کیرالہ سمیت پڑوسی ریاست میں الرٹ جاری کردیا گیا تھا۔
علاوہ ازیں مرکزی حکومت نے 18 دسمبر کو ریاستوں کو کورونا کے حالات پر نگرانی رکھنے اور الرٹ رہنے سے متعلق مشورہ دیا تھا۔
مرکزی حکومت نے ریاستوں کو صلاح دی ہے کہ وہ آر ٹی-پی سی آر سمیت ضروری ٹیسٹوں کا انعقاد ممکن بنائیں اور پازیٹو نمونے جینوم سیکوئنسنگ کے لیے ’آئی این ایس اے سی او جی‘ تجربہ گاہوں میں بھیجے جائیں۔
دوسری جانب بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ مرکزی وزارت صحت کے جاری کردہ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق کوویڈ 19 کے 142 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر کورونا کیسز کی تعداد 1 ہزار 9 سو سے تجاوز کر گئی ہے۔
بھارتی وزارت صحت کے مطابق عالمی وباء کے باعث بھارتی ریاست کرناٹک سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی موت واقع ہوئی ہے جس کے بعد کورونا سے مرنے والوں کی تعداد 5 لاکھ 33 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔