غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، 14 صہیونی فوجی زخمی، برطانیہ میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر احتجاج امریکا اونروا کی رپورٹ اسرائیل پر تحقیقات کے لیے دباؤ ڈالے گا، محکمہ خارجہ

غزہ میں اسرائیل کی دہشت گردی مسلسل جاری ہے، اسرائیل نے چوبیس گھنٹوں میں مزید ساٹھ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی کردئے۔

فلسطینی میڈٰیا کے مطابق اسرائیل نے المغازی اور جبالیہ کیمپ پر بمباری کی جس سے متعدد گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے۔

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں ”اونروا“ کے ایک اسکول پر اسرائیلی فضائی حملے میں چار افراد شہید ہوئے، جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد چونتیس ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔

دوسری جانب شمالی اسرائیل میں حزب اللہ کے حملے میں چودہ اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے۔

فلسطینی سرزمین کی صورتحال پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے اونروا کے سربراہ نے سلامتی کونسل کو غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی سے آگاہ کیا اور کہا کہ غزہ میں قحط کے سائے منڈلا رہے ہیں اور اسرائیل امداد کی ترسیل کو روک رہا ہے۔

اونروا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کے ساتھ برا سلوک کیا گیا، جس میں شدید مار پیٹ بھی شامل ہے، اور زیر حراست افراد کو برہنہ ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

رپورٹ میں اسرائیلی حراست سے رہا سو سے زائد فلسطینیوں کی شہادتیں بھی موجود ہیں۔

یواین حقوق گروپس نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی کارروائیاں جنسی تشدد اور ہراساں کرنے کے مترادف ہوسکتی ہیں، تحقیقات کے لیے امریکی اپیلیں ماضی میں بھی ناکافی ثابت ہوئی ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے اونروا کی رپورٹ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل پر تحقیقات کے لیے دباؤ ڈالے گا۔

دوسری جانب ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے دوحہ میں اپنے قطری ہم منصب کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو خطے کو جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کے مطابق وہ فلسطینی ریاست قائم ہونے پر مسلح ونگ ختم کردیں گے، اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو جنگ پھیل جائے گی، ترکیہ مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوشاں ہے۔

اس کے علاوہ برطانیہ اور امریکا میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا سلسلہ بھی جاری ہے، برطانیہ میں سیکڑوں مظاہرین نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے لندن میں پارلیمنٹ اسکوائر کے باہر ریلی نکالی اور اپنی حکومت سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی حکومت اسرائیل کی حمایت بند کرے اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھائے۔

مظاہرین نے فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

جبکہ امریکی ریاست نیویارک میں جان جے کالج کے طلبا نے اسرائیل کے خلاف احتجاجی مارچ کیا، احتجاجی طلبا نے غزہ جنگ فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔