عالمی اکنامک فورم : ویزا پالیسی میں بڑی تبدیلی : خلیجی ریاستوں کے لیے نیا ویزہ جاری ہونے کا امکان اماراتی وزیر معیشت کا عالمی اکنامک فورم کی تقریب سے بڑا اعلان

متحدہ عرب امارات نے شانجان طرز کے ویزے کے تحت سیاحوں کے لیے ایک دلچسپ ویزہ پالیسی پانچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اس ویزہ پالیسی کے تحت دبئی آنے والے سیاح اب خلیجی ریاستوں میں بھی گھوم سکیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق سنگل جی سی سی سیاحتی ویزہ کی لانچنگ کے حوالے سے اب باضابطہ متحدہ عرب امارات کی وزارت کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے۔

وزیر معیشت عبداللہ بن طوق المری کا کہنا تھا کہ جی سی سی ویزہ کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، اس حوالے سے تمنا خلیجی ریاستوں سے تعاون کیا جا رہا ہے۔

اپنے بیان میں وزیر نے مزید بتایا کہ ایک بات نافذ العمل ہونے کے بعد یہ پالیسی خلیجی ریاستوں کی منفرد سیاحوں کو بڑھانے میں اپنا کردار ادا کر سکے گی۔ جبکہ سیاحوں کو لمبے عرصے تک کے لیے خلیجی ریاستوں کی جانب دھکیلنے میں بھی مدد فراہم کرے گی۔

وزیر معیشت کی جانب سے یہ اعلان 28 اور 29 اپریل کو عالمی اکنامک فورم کے پیلٹ فارم سے کیا گیا تھا۔

خلیجی ریاستیں سنگل ویزہ پالیسی پر کام کر رہی ہیں، اور یہ سیاحتی ویزہ پالیسی ایک سال سے زیادہ عرصے کا ہوگا، جس میں دلچپسی کا اظہار کرنے والے ممالک کو بھی شامل کیا جا سکے گا۔

اگر وزیر کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود اس سیاحتی ویزہ پالیسی سے متعلق آفیشل بیان آنے کا انتظار ہے۔ واضح رہے خبروں کے مطابق سنگل سیاحتی ویزہ پالیسی رواں سال یا آئیند سال سے شروع ہو سکتا ہے۔

المری نے کہا کہ متحدہ عرب امارات نے ماحول دوست رہائش، جنگلی حیات کے تحفظ، ثقافتی ورثے اور قومی اقدامات اور حکمت عملیوں جیسے ’قومی سیاحت کی حکمت عملی 2031‘ جیسے پائیدار سیاحتی طریقوں کو تیار کیا ہے۔

جبکہ خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات میں سیاحت کے شعبے میں 2022 کے مقابلے میں 2023 میں نمایاں طور پر 26 فیصد اضافہ ہوا اور 2019 کی سطح کو 14 فیصد سے پیچھے چھوڑ دیا۔

ملک کے جی ڈی پی میں اس کا حصہ 220 بلین درہم ہے، جو کہ 11.7 فیصد ہے۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، یہ 2024 میں ڈی ایچ 236 بلین تک بڑھنے کی توقع ہے، جو کہ ملک کی جی ڈی پی کے 12 فیصد کے برابر ہے۔