کیا عازمین حج کو سفر کیلیے فضائی ٹیکسی اور ڈرونز کی سہولت میسر ہوگی؟

سعودی عرب میں رواں سال حج سیزن کے دوران فضائی ٹیکسیوں اور ڈرونز کا آزمائشی طور پر استعمال کیا جائے گا۔

ملکی خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق سعودی حکام جدید ٹیکنالوجیز کو بروئے کارلا لاتے ہوئے ہر سال دنیا بھر سے آنے والے لاکھوں عازمین حج کے لئے آسان اور محفوظ سفری سہولیات کو یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

سعودی عرب کے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز کے وزیر صالح الجاسر نے فضائی ٹیکسیوں کا استعمال ٹرانسپورٹ کی سہولیات میں اہم سنگ میل قرار دیا ہے اور کہا کہ عازمین حجاج کو بلا تعطل سہولت میسر آئے گی اور مہمانوں کو قیام کے دوران زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں گی۔

ادھر پاکستان کی وزارت مذہبی امور کے ترجمان محمد عمر بٹ نے سعودی حکام کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے حج کے تجربے کو جدید بنانے کا سعودی عرب کا عزم عازمین حج کی سہولت کو یقینی بنانے کے لئے ان کے لگن کا عکاس ہے۔

سعودی حکام کے مطابق فضائی ٹیکسی میں دو مسافر کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی اور تقریباً 35 کلومیٹر کا سفر طے کیا جا سکے گا۔

ابوظہبی میں پہلی بار مسافر بردار ڈرون کی پہلی آزمائشی پرواز

اسی حوالے سے مسافروں کوآسمان کی سیر کرانے والے مسافر بردار ڈرون کی پہلی آزمائش ابوظہبی میں ہوئی۔ ابوظہبی میں مسافروں کو اُڑا لے جانے والے ڈرون نے لوگوں کی توجہ حاصل کرلی۔

آزمائش میں ایک چھوٹے سائز کا ڈرون موجود تھا، جو دو مسافروں کو 35 کلومیٹر تک کا سفر طے کرتے ہوئے لے گیا۔ ڈرون کی پرواز کا دورانیہ تقریباً 20 منٹ تھا۔

انہی ٹرائلز میں پانچ نشستوں والا ڈرون بھی شامل تھا، جو 250 کلومیٹر سے زیادہ سفر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جو کہ 350 کلوگرام تک وزن برداشت کرسکتا ہے۔

پانچ نشستوں والے ڈرون نے 40 منٹ کے دورانیے میں 123 کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ ڈرون کے ٹرائل ابوظہبی موبیلیٹی ایسوسی سیشن نے ملٹی لیول گروپ کے ساتھ مل کر کیے۔