عالمی سطح پر بھارتی غذائی اشیاء پر پابندی عائد

بھارتی مصالحہ جات کا غیر معیاری ہونے کی وجہ سے عالمی سطح پر پابندی عائد کر دی گئی

حال ہی میں ہانگ کانگ فوڈ سیفٹی سینٹر نے متعدد بھارتی مصالحہ جات کمپنیوں کو ایتھائیھلین اکسائیڈ نامی زہریلے کیمیکل کے استعمال پر وارننگ دی،ایتھائلین اکسائیڈ نامی کیمیکل پر کینسر کی وجوہات کے باعث پابندی عائد کی گئی۔

 سنگاپور مالدیوز اورہانگ کانگ نے ان بھارتی مصالحہ جات پر پابندی عائد کر دی ہے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران یورپین یونین فوڈ سیکیورٹی اتھارٹی نے 500 سے زائد بھارتی مصالحہ جات پر پابندی عائد کی۔

 صرف بھارتی مصالحہ جات بلکہ میوے، ڈرائی فروٹ اور دیگر کھانے پینے کی اشیاء بھی عالمی سطح پر غیر معیاری قرار دیدیا گیا۔

گزشتہ سال 30 فیصد سے زائد مصالحے امریکہ نے بھارت کو زہریلے پن اور کیمیکل کی ملاوٹ کے باعث واپس بھیجے

مودی سرکار محض پیسے کی لالچ میں بھارتی عوام کی زندگیاں برباد کر رہی ہے، بھارتی میڈیا

نہ صرف مصالحہ جات بلکہ بھارتی فارماسوٹیکل کمپنیاں غیر معیاری ادویات کی وجہ سے عالمی سطح پر بدنام ہے۔

فروری 2024 میں بھارت کی جانب سے ازبکستان بھیجے گئے کھانسی کے سیرپ پینے سے 68 بچوں کی موت واقع ہوئی

تحقیقات کے مطابق کھانسی کے شربت میں ایتھائلین گلائکول کی غیر معمولی مقدار پائی گئی

جہاں بھارت اتنے مسائل سے دوچار ہے وہیں مودی سرکار اپنے انتہا پسند مذموم سیاسی مقاصد کی تکمیل میں مصروف ہے۔