بھارتی کاروباری اداروں کو چین سے ڈیلنگ میں محتاط رہنے کی ہدایت

بھارتی کاروباری اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ چین سے کاروبار میں محتاط رویہ اختیار کریں اور غیر ضروری سورسنگ سے گریز کریں۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے ایک انٹر ایکٹیو سیشن سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ بھارتی کاروباری اداروں کو چینی اداروں سے ڈیلنگ کے وقت نیشنل سیکیورٹی فلٹر ذہن نشین رکھنا چاہیے اور بروئے کار لانا چاہیے۔

ایس جے شنکر کا کہنا تھا کہ بھارتی کاروباری اداروں کو زیادہ سے زیادہ سورسنگ اپنے مینوفیکچررز سے کرنی چاہیے۔ چینی اداروں سے ڈیلنگ اُسی وقت ہونی چاہیے جب ایسا کرنا ناگزیر ہو۔

اُن کا کہنا تھا کہ چین نے عسکری محاذ پر کچھ زیادہ نہیں کیا ہے مگر اب وہ معاشی معاملات کو ہتھیار کے طور پر بروئے کار لارہا ہے۔ امریکا اور چین سے تجارتی جنگ اِس کی بہترین مثال ہے۔

بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کاروباری ڈیلنگ میں اسٹریٹجک مفادات کو نظر انداز کرنا درست نہیں۔ چین جس تیزی سے کاروباری معاملات کو اسٹریتجک مقاصد کے لیے بروئے کار لارہا ہے اُس کے پیشِ نظر لازم ہوگیا ہے کہ ہر ڈیل محتاط ہوکر کی جائے۔

چین سے سرحدی تنازع کے حوالے سے پوچھے جانے پر بھارتی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ کوئی اگر کسی کے گھر میں گھس آئے اور بہت کچھ تباہ کرنے پر بضد ہو تو اس کے ساتھ جو کچھ کیا جاتا ہے وہی ہم چین کے ساتھ کر رہے ہیں۔