کرغز حکومت اور پاکستانی سفیر کے جائزے کے مطابق مجموعی صورتحال اس وقت مکمل طور پر قابو میں ہے۔ حساس مقامات پر قانون نافذ کرنے والے ادارے تعینات ہیں۔
صورتحال کنٹرول میں ہے اور صدر اور کابینہ سمیت کرغز حکومت صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
تمام مظاہرین قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مذاکرات کے بعد منتشر ہو چکے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعہ پرتشدد مظاہرین کی شناخت اور انہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
پاکستان سفارتخانہ کے عملے اور سفیر نے ہاسٹلز اور اسپتال کا دورہ کیا ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہاسٹلز کے تحفظ کو کوارڈینیٹ کیا گیا ہے۔ جبکہ الگ تھلگ اپارٹمنٹس میں رہنے والے طلباء بھی ہاسٹلز میں شفٹ کئے گئے ہیں۔
پاکستانی سفارت خانے نے اپنے طلباء کی سہولت کیلئے کرغز میڈیکل یونیورسٹیوں سے آن لائن کلاسز کے لیے رابطہ کیا ہے ۔
ہنگامی نمبر متعلقہ مسائل کو کوارڈینیٹ کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور وزیر امیر مقام کا کرغزستان کا دورہ متوقع ہے۔ اسحاق ڈار کرغزستان کے بعد قزاقستان میں ایس سی او کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ تقریباً 40 پاکستانی طلباء معمول کی ایرونومیڈ چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعے لاہور واپس آئے ہیں۔
حکومتِ پاکستان ، اسلام آباد سے کرغزستان کے شہر بشکیک اور واپس اسلام آباد کے لیے جہاز بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اضافی ایرونومیڈ چارٹرڈ فلائٹس بھی شیڈول کی جا رہی ہیں۔