اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر فضائی اور زمینی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں صیہونی فورسز کی تازہ ترین کارروائیوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں دیر البلاع سمیت مختلف علاقوں میں فضائی اور زمینی کارروائی کی گئیں، جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 34 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اس جنگ میں اب تک 37 ہزار 266 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جس میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، جب کہ اس جنگ میں 85 ہزار سے زائد فلسیطنی شہید بھی ہوئے ہیں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج رفح میں جاری آپریشن دو ہفتوں میں ختم کردے گی کیوں کہ ہماری جنگ کا دوسرا مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچنے والا ہے، جب کہ رفح میں آپریشن کے اختتام تک اگر جنگ بندی پر رضامندی نہیں ہوئی تو اسرائیل غزہ میں کارروائیوں سے متعلق اپنا اگلا لائحہ عمل طے کرے گا۔
امریکا نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ بننے والے اسرائیلی شہریوں پر پابندی لگادی، بائیڈن انتظامیہ نے بتایا کہ پابندی کی زد میں آنے والے اسرائیلی شہریوں کے گروپ پر امدادی ٹرکوں کو لوٹنے اور آگ لگانے کے بھی الزامات ہیں۔
امریکا نے امدادی قافلوں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ امدادی قافلوں کو نشانہ بنانے والی کارروائیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب ترک میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے ویسٹ بینک میں بھی پناہ گزینوں کے ایک کیمپ پر حملہ کیا، اس دوران 7 فلسطینیوں کو گولیاں مارکر شہید کیا گیا اور 3 کو حراست میں لیا گیا۔
ادھر جانب حماس نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں مزید دو اسرائیلی یرغمالی ہلاک ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل فوج کی جانب سے غزہ کے محفوظ ترین علاقے رفح پر وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 45 معصوم شہریوں کی شہادت ہوئی تھی جس کے بعد سے اسرائیل کو عالمی سطح پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور اسرائیل پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔