ایشیائی ملک آرمینیا نے بھی فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو آرمینیا نے غزہ میں جاری تنازع کے دوران فلسطین کو تسلیم کرتے ہوئے وہاں جاری تنازع کو شہری آبادی کے خلاف تشدد قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری تنازع جنگ کے دوران کئی ممالک نے ریاست فلسطین کو تسلیم کیا ہے، جس پر اسرائیلی حکام کی طرف سے سخت سرزنش بھی کی گئی ہے۔
آرمینیا کے وزارت خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی قانون، مساوات اور خودمختاری کی تصدیق کرتے ہوئے جمہوریہ آرمینیا فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرتا ہے۔
آرمینیا نے مزید کہا کہ وہ مشرق وسطیٰ میں طویل مدتی امن اور استحکام کے قیام میں حقیقی طور پر دلچسپی رکھتا ہے، آرمینیا کا دارالحکومت یریوان، جو خود کئی دہائیوں سے پڑوسی ملک آذربائیجان کے ساتھ تنازعات کا شکار ہے، نے غزہ میں اسرائیل کے فوجی طرز عمل پر بھی تنقید کی۔
وزارت نے کہا کہ آرمینیا مسلح تنازعات اور شہری آبادی کے خلاف تشدد کے دوران شہری بنیادی ڈھانچے کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی مذمت کرتا ہے۔
وزارت نے حماس کی جانب سے سویلین افراد کی قید پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ ان کی رہائی کے لیے بین الاقوامی برادری کے مطالبات کے ساتھ، فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینئر اہلکار حسین الشیخ نے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔
حسین الشیخ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ حق، انصاف، قانونی حیثیت اور آزادی کے لیے ہمارے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی فتح ہے,ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دوست آرمینیا کا شکریہ۔
غزہ تنازع 7 اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے سے شروع ہوا، جس کے نتیجے میں 1,194 اسرائیلی ہلاک ہوگئے، جن میں زیادہ تر عام شہری شامل تھے,حماس نے 251 کو یرغمال بھی بنایا، جن میں سے 116 غزہ میں ہیں،جن میں سے 41 اسرائیلی فوج کے مطابق ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، اسرائیل کی جوابی کارروائی سے غزہ میں اب تک کم از کم 37 ہزار 431 افراد شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔
بعد ازاں اسرائیل نے فلسطین کو تسلیم کرنے پر آرمینیا کے سفیر کو طلب کر لیا۔