برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کا 14 سالہ اقتدار ختم، لیبر پارٹی کامیاب رشی سونک کی چھٹی ہوگئی، کیئر اسٹارمر وزیراعظم بنیں گے، ایگزیکٹ پول جاری

برطانیہ میں حکمراں جماعت کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا۔ پولنگ مکمل ہونے کےبعد ایگزٹ پولز جاری کردیا گیا جس کے مطابق لیبرپارٹی 410 نشستوں کے ساتھ کامیاب قرارپائی ہے۔

لیبرپارٹی کے کیئر اسٹارمر وزیراعظم بنیں گے، لیبرپارٹی کو 177 سیٹوں کی اکثریت ملے گی۔

کنزریٹو پارٹی کو 141نشستیں ملیں گی.

برطانیہ میں عام انتخابات کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشتوں پر چار جولائی کو پولنگ مقامی وقت کے مطابق صبح 7 سے رات 10 بجے تک جاری رہی۔

ووٹنگ پندرہ گھنٹے جاری رہی، برطانیہ بھر میں کوئی ناخوشگوار واقعہ رپورٹ نہیں ہوا.

حتمی نتائج رات گیارہ بجے سے شروع ہوں گے اور صبح تک تمام نتائج مکمل ہو جائیں گے.

ماضی کے ایگزٹ پولز بڑی حد تک درست ثابت ہوئے ہیں۔

نو جولائی کو نومنتخب اراکین حلف لیں گے اور اسپیکر کا انتخاب ہو گا۔

17 جولائی کو پارلیمانی سال کا آغاز ہو گا، بادشاہ چارلس خطاب کریں گے۔

ٹوری پارٹی کو چودہ سال کے دوران بریگزٹ اور کرونا وائرس جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔

پارٹی گیٹ اسکینڈل کے بعد کنزرویٹو پارٹی عوام کا اعتماد کھو بیٹھی تھی۔

چودہ سالہ حکومت کے دوران مہنگائی میں اضافہ ہوا، روانڈا اسکیم جیسی متنازعہ اسکیمز متعارف ہوئیں۔ لیبر پارٹی نے روانڈا اسکیم ختم کرنے کا اعلان کر رکھا ہے.

کئیر اسٹارمر نے مہنگائی پر قابو، ملازمتوں میں اضافے اور جرائم پر کنٹرول کے وعدے کر رکھے ہیں.