نئے اسلامی سال کا آغاز ہوتے ہی غلاف کعبہ تبدیل، جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے : روح پرور مناظر

محرم الحرام کا چاند نظر آنے اور نئے اسلامی سال کا آغاز ہوتے ہوئے ہی غلاف کعبہ کو تبدیل کر دیا گیا۔

کسوہ کو تبدیل کرنے کیلئے 159 تکنیکی ماہرین اور کاریگر کو شامل کیا گیا، غلاف کعبہ کی تبدیلی کے وقت مسجد الحرام میں روح پرور مناظر دیکھنے کو ملے، ہزاروں کی تعداد میں نمازی اور زائرین موجود تھے جو اس روح پرور تقریب کا حصہ بنے۔

یاد رہے کہ کسوہ فیکٹری سے نیا غلاف کعبہ مخصوص گاڑیوں میں رکھ کر مسجد الحرام منتقل کیا گیا، غلاف کعبہ کی تبدیلی کی سالانہ تقریب نئے اسلامی سال کے پہلے دن ہوتی ہے، اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ ہر سال حج کے دوران 9 ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا۔

نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب پر مشتمل ہے، تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علیحدہ علیحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پچھلا غلاف اتار لیا جاتا ہے، یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے۔

غلاف کعبہ کے کپڑے کی پانچ مختلف حصوں میں سلائی کے بعد اس کے زیریں حصے کو تانبے کے کڑوں کے ذریعے جوڑا جاتا ہے، غلاف کعبہ 1446ھ کا وزن 850 کلو گرام ہے، یہ 98 سینٹی میٹر چوڑا اور 14 میٹر اونچا ہے، شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری کیلئے لگ بھگ 670 کلو گرام ریشم کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔

غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے بھی سجایا جاتا ہے جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے بُنا جاتا ہے، اس عمل میں 120 کلو گرام سونا اور 100 کلو گرام چاندی استعمال ہوتی ہے۔