تھائی لینڈ کی عدالت نے کابینہ میں غلط تقرری پر وزیراعظم سریتھا تھاوسین کو برطرف کردیا، وزیرِاعظم تھائی لینڈ نے اپنی برطرفی کے عدالتی فیصلے کو خوش دلی سے قبول کر لیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ وزیرِاعظم سریتھا تھاوسین کو بر طرف کرنے کی وجہ یہ ہے کہ وزیراعظم نے ایسے وکیل کو عہدہ دے کر آئین کی خلاف ورزی کی ہے جس نے کابینہ میں جیل کا وقت گزارا ہے،عدالت کے 9 میں سے 5 ججز نے وزیراعظم تھائی لینڈ اور اس کی کابینہ کو برطرف کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق وزیراعظم تھائی لینڈ نے کہا ہے کہ اپنی برطرفی کے عدالتی فیصلے کو قبول کرتا ہوں، میں اپنے کسی بھی فیصلے پر شرمندہ نہیں ہوں کیونکہ میں نے ہمیشہ ایمانداری کے ساتھ اپنا کام بہترین طریقے سے کیاہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسی عدالت نے ملک کی مقبول موو فارورڈ پارٹی کو تحلیل کردیا تھا اور پارٹی کے رہنماؤں پر 10 سال کے لیے سیاست کرنے پر بھی پابندی لگادی تھی، موو فارورڈ پارٹی نے گزشتہ سال کے انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں۔
واضح رہے کہ تھائی لینڈ میں گزشتہ دو دہائیوں سے پارٹیاں تحلیل، درجنوں قانون سازوں پر پابندیاں اور وزرائے اعظم کو بغاوت یا عدالتی فیصلوں کے ذریعے ہٹایا جاچکا ہے۔