نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ نوجوت کور کو 850 کروڑ روپے کا قانونی نوٹس
بھارتی کرکٹر اور سیاستدان نوجوت سنگھ سدھو کی اہلیہ نوجوت کور کو ان کے شوہر کی جانب سے کیے گئے دعووں پر 850 کروڑ روپے کا قانونی نوٹس موصول ہوا ہے، جس میں ان سے یہ وضاحت طلب کی گئی ہے کہ آیا وہ اور ان کی اہلیہ کینسر کی بیماری کا علاج خوراک کے ذریعے کروا رہے ہیں یا اس میں کسی قسم کی ایلوپیتھک ادویات کا استعمال کیا گیا ہے۔
چتھیس گڑھ سول سوسائٹی (CCS) کا نوٹس:
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، چتھیس گڑھ سول سوسائٹی (CCS) نے نوجوت کور کو قانونی نوٹس بھیجا ہے جس میں ان سے سدھو کے دعوؤں کا ثبوت فراہم کرنے یا ان کی وضاحت دینے کو کہا گیا ہے۔ اس نوٹس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ سدھو کے دعوے عوام میں ایلوپیتھک علاج کے خلاف غلط تاثر پیدا کر سکتے ہیں، جس کا نتیجہ کینسر کے مریضوں کے لیے سنگین مسائل بن سکتا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر نوجوت کور نے 7 دنوں کے اندر جواب یا وضاحت نہ دی تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس نوٹس میں یہ بھی سوال کیا گیا ہے کہ آیا نوجوت کور نے صرف قدرتی خوراک اور دیسی نسخوں کے ذریعے کینسر کا علاج کیا یا انہوں نے کسی بھی ایلوپیتھک دوا کا استعمال کیا تھا؟
حال ہی میں نوجوت سنگھ سدھو نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ نے اسٹیج 4 کینسر کو صرف 40 دن میں شکست دے دی۔ سدھو کے مطابق، ان کی بیٹی نے ایک غذائی پلان تیار کیا تھا جس میں صبح نیم گرم پانی، لیموں، کچی ہلدی، نیم کے پتے، تلسی، اور قدرتی جوس جیسے چقندر اور گاجر شامل تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ خوراکی پلان اور احتیاطی تدابیر اتنی مؤثر ثابت ہوئیں کہ نوجوت کور کے کینسر کے مرض میں معجزاتی طور پر بہتری آئی۔
سدھو کے دعوے پر اعتراضات:
سدھو کے اس دعوے پر چتھیس گڑھ سول سوسائٹی نے سخت اعتراض کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے بیانات عوام میں ایلوپیتھک علاج کے بارے میں غلط فہمی پیدا کر سکتے ہیں، جو کینسر جیسے موذی مرض کا علاج کرنے والے مریضوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔ سول سوسائٹی نے نوجوت کور سے سوال کیا ہے کہ کیا انہوں نے واقعی مکمل طور پر ایلوپیتھک علاج سے پرہیز کیا یا اس کے ساتھ ساتھ کسی دوا کا استعمال بھی کیا؟
کینسر کے مریضوں کے لیے خطرات:
چند صحت کے ماہرین کا خیال ہے کہ ایسے دعوے، خاص طور پر بغیر کسی سائنسی تحقیق کے، عوام میں علاج کے طریقوں کے بارے میں غیر ضروری سوالات پیدا کر سکتے ہیں اور مریضوں کو وہ علاج تلاش کرنے میں گمراہ کر سکتے ہیں جو ان کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
خوارک کے ذریعے علاج کا ماہرین کی نظر میں تجزیہ:
ماہرین کا کہنا ہے کہ بعض غذائیں کینسر کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ کینسر کے علاج کے دوران طبی مشورہ اور علاج کو نظرانداز نہ کیا جائے۔ ایلوپیتھک علاج، جیسے کیموتھراپی اور ریڈیوتھراپی، کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا اور ان کا استعمال کینسر کے علاج کے لیے ضروری ہے۔
نوجوت سنگھ سدھو اور ان کی اہلیہ کے ذریعے خوراک کے علاج کے طریقے پر چلائی جانے والی مہم نے مختلف طبقوں میں بحث چھیڑ دی ہے۔ ایک طرف کچھ افراد اس طریقہ علاج کو کامیاب مانتے ہیں، تو دوسری طرف اس کے خطرات پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔
چند ذرائع کے مطابق، نوجوت کور کی جانب سے ابھی تک اس نوٹس پر کوئی عوامی بیان جاری نہیں کیا گیا، اور نہ ہی انہوں نے کوئی وضاحت فراہم کی ہے۔ تاہم، یہ معاملہ بھارتی میڈیا میں کافی توجہ کا مرکز بن چکا ہے، اور دیکھنا یہ ہے کہ نوجوت کور اور نوجوت سنگھ سدھو اس قانونی نوٹس پر کیا ردعمل دیتے ہیں۔