تسلسل

براہئ مہربانی، سیاست کو الگ رکھیں۔ براہئ مہربانی، ایسے اقدامات نہ کریں کہ کنٹینروں کی وجہ سے آمدورفت مسدود ہو، زندگیوں میں خلل آئے اور معیشت کا گلا گھوٹتا محسوس ہو۔ سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ شہروں کو مفلوج نہ کریں۔ تخریبی دھرنے سے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا جبکہ پاکستان اور پاکستانیوں کو تین چیزوں کی اشد ضرورت ہے: استحکام، اچھے مستقبل کی اُمید و نوید (پیش گوئی) اور سب سے بڑھ کر اصلاحاتی پالیسیوں کا تسلسل۔اصلاحاتی پالیسیوں کے تسلسل سے پاکستان کو تین اہم فوائد حاصل ہوں گے: سرمایہ کاری راغب ہوگی، پائیدار ترقی کو فروغ ملے گا اور شہریوں کا روشن مستقبل محفوظ بنایا جا سکے گا۔ قومی ترقی کی قیمت پر سیاست نہیں ہونی چاہئے اُور حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ قومی ترقی کو متاثر کرنے والے سیاسی ایجنڈے پر عمل درآمد کی اجازت نہ دے۔ اچھے لیڈر چاہے وردی میں ہوں یا نہ ہوں، لوگوں کو متحد کرتے ہیں۔ بُرے لیڈر لوگوں کو تقسیم کرتے ہیں۔ اچھے رہنما اتحاد کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ اقدار اور بامعنی روابط کو بروئے کار لاتے ہیں۔ برے رہنما سماجی تقسیم کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ برے لیڈر اختلافات کے بیج بوتے ہیں۔ اچھے رہنما چاہے وردی میں ہوں یا نہ ہوں، معاشرے کے زخموں پر مرہم رکھ کر ترقی کرتے ہیں۔ برے لیڈر عوام کی مشکلات میں اضافہ کرتے ہیں۔جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے سیاست دان اور سابق جنرل پارک چنگ ہی سترہ سال تک ملک کے صدر رہے اگرچہ ان کی آمرانہ حکمرانی متنازعہ ہے لیکن اس میں پالیسیوں کا غیر معمولی تسلسل رہا جس کی وجہ سے جنوبی کوریا نے تیزی سے صنعت کاری اور معاشی ترقی کو فروغ دیا۔ ان کی قیادت میں، جنوبی کوریا کی فی کس جی ڈی پی جو کہ 1962ء میں 87 ڈالر تھی 1980ء میں 1148ڈالر ہوگئی اور یہ غیر معمولی اٹھارہ گنا اضافہ ہے۔لی ٹینگ ہوئی نے تائیوان کے صدر کی حیثیت سے بارہ سال تک خدمات سرانجام دیں۔ لی ٹینگ ہوئی نے تائیوان کو قیادت اور پالیسیوں کا تسلسل فراہم کیا۔ انہوں نے اپنے ملک کی معیشت کو محنت پر مبنی صنعتوں سے دور اور تکنیکی طور پر جدید، اعلیٰ قیمت والے مینوفیکچرنگ ماڈل کی طرف گامزن کیا۔ ان کی قیادت میں تائیوان نے قابل ذکر اقتصادی ترقی دیکھی جس کی وجہ سے فی کس جی ڈی پی 1988ء میں 6300ڈالر سے بڑھ کر 2000ء تک 15000 ڈالر تک پہنچ گئی۔چین کے سب سے بڑے رہنما کی حیثیت سے ڈینگ شیاؤ پنگ کی گیارہ سالہ مدت بھی اصلاحات کا تسلسل ہے۔ ایک سابق فوجی رہنما ڈینگ نے مارکیٹ پر مبنی معاشی اصلاحات متعارف کروائیں اور چین کو غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے کھول دیا۔ ڈینگ نے معاشی ترقی کے لئے ان کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے سیاسی استحکام اور سماجی ہم آہنگی کو ترجیح دی۔ ان اصلاحات کے نتیجے میں چین کی فی کس جی ڈی پی 1978ء میں 156 ڈالر سے بڑھ کر صرف گیارہ برس میں 1400 ڈالر تک پہنچ گئی۔ایک سابق فوجی افسر سوکارنو نے بائیس سال تک انڈونیشیا کی قیادت کی اگرچہ ان کی معاشی پالیسیاں اکثر متضاد تھیں اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے اِن میں رکاوٹیں حائل تھیں لیکن انہوں نے انڈونیشیا کی صنعت کاری اور جدیدکاری کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ سوئیکارنو کے پرجوش ترقیاتی منصوبوں، جیسے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی تعمیر، کا مقصد ملک کو جدید بنانا اور اس کے لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔لی کوان یو اکتیس سال تک سنگاپور کے وزیر اعظم رہے۔ لی کو نظم و ضبط اور حکمت عملی پر مضبوط گرفت تھی۔ لی نے سنگاپور کو چھوٹی، غریب برطانوی کالونی سے نکال کر عالمی مالیاتی مرکز میں تبدیل کر دیا جس کا معیار زندگی دنیا میں اعلی ترین معیار زندگی میں سے ایک ہے۔نتیجہئ خیال یہ ہے کہ قومی کامیابی کی ترکیب سادہ لیکن طاقتور ہے: اچھے رہنما اور طویل مدتی حکمت عملیاں۔ اچھے رہنما متحد ہوتے ہیں، ترقی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور آگے بڑھنے والی پالیسیوں کو نافذ کرتے ہیں جبکہ طویل مدت پالیسیوں کے ثمرات دیکھنے کے لئے ضروری تسلسل کو بہرصورت یقینی بنایا جاتا ہے۔ عالمی سطح پر تبدیلی تیزی سے رونما ہو رہی ہے۔ سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کی صلاحیت پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو چکی ہے۔ پاکستان اپنی بے پناہ صلاحیتوں کے ساتھ اپنی تقدیر کا ادراک کر سکتا ہے اگر وہ اس سادہ مگر طاقتور اصول یعنی اچھے رہنماؤں اور طویل مدتی ترقیاتی حکمت عملیوں کا انتخاب کرے اور انہیں اپنائے رکھے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈاکٹر فرخ سلیم۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)