دمشق میں زوردار دھماکے، اہم فوجی تنصیبات تباہ

شامی آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کا دارالحکومت دمشق زوردار دھماکوں سے گونج اُٹھا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی فوج نے شام میں 250 سے زائد اہداف پر فضائی حملے کیے ہیں جن کے چند گھنٹوں بعد ہی آج صبح دمشق میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

برطانیہ میں قائم جنگی مانیٹر کے مطابق اسرائیل اتوار سے شامی کی اہم ترین فوجی تنصیبات کو نشانہ بنا کر تباہ کر رہا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی شام میں پیش قدمی جاری ہے، اسرائیلی فوج نے شام کے 20 اہم علاقوں پر چوکیاں بنالیں جبکہ اسرائیلی فوج دمشق سے صرف 20 کلو میٹر کی دوری پر ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فی الحال ہمارا مقصد شامی فوج کے اسلحہ ذخائر کو تباہ کرنا ہے۔

ادھر شامی آبزرویٹری کے مطابق جنوب مغربی شام میں دیرا گورنریٹ پر ہونے والے اسرائیلی حملوں میں 2 شہری مارے گئے جبکہ شام کے شہر منبج کے قریبی گاؤں زرفان میں ترک حمایت یافتہ سیریئن نیشنل آرمی (ایس این اے) نے حملے کیے جس کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک ہو گئے۔

شامی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ ترک حمایت یافتہ افواج نے منبج میں شہریوں کی املاک پر حملہ کر کے ان کے گھروں کوجلا دیا، ان حملوں کی وجہ سے منبج کے رہائشی دریائے فرات کے مشرق سے انخلاء پر مجبور ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق ایس این اے نے کرد زیرِ قیادت سیریئن ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) سے منبج کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے جبکہ ایس ڈی ایف کے زیرِ کنٹرول گاؤں المستریحہ میں ترک ڈرون حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 6 بچوں سمیت 11 افراد ہلاک ہو گئے۔

شامی آبزرویٹری کے مطابق مشرقی شام میں عین العرب ضلع کے ترمی گاؤں پر ایس این اے کے حملوں میں 2 بچے بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔