معروف ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ نے ایک نئی چپ متعارف کرائی ہے جو انتہائی طاقتور سمجھی جا رہی ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے میدان میں مائیکروسافٹ نے ایک بڑی پیش رفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائنسی اور سماجی مسائل کے حل میں یہ نئی انقلاب برپا کر سکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کی جانب سے 17 سال سے ایک نئے مٹیریل اور فریم ورک پر کام کر رہے تھے، جس کی مدد سے نیا ”میجورانا ون“ (Majorana 1) پروسیسر تیار کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ چپ دنیا کے مشکل ترین مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جیسے پیچیدہ مواد کی نقل کرنا اور نئی دریافت کرنا۔
کمپنی کے مطابق یہ دنیا کا پہلا کوانٹم پروسیسر ہے جو ٹوپولوجیکل کیوبٹس (Topological Qubits) پر کام کرتا ہے، جو کوانٹم کمپیوٹنگ کی بنیادی اکائیاں ہیں، کوانٹم کمپیوٹرز روایتی کمپیوٹرز کے مقابلے میں بیک وقت زیادہ ڈیٹا پروسیس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جو سائنس، طب، توانائی، اور مصنوعی ذہانت جیسے شعبوں کیلئے ایک بہترین آپشن ہے۔
کوانٹم کمپیوٹرز میں کیوبٹس کی عدم استحکام کی وجہ سے غلطیوں کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں، مائیکروسافٹ کے مطابق اس مسئلے کے حل کے لیے ایک نیا ”ٹوپوکنڈکٹر“ (Topoconductor) تیار کیا گیا ہے، جو انڈیم آرسینائیڈ (Indium Arsenide) اور ایلومینیم پر مشتمل ہے۔
یہ زیادہ رفتار اور بلکل درست کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ میجورانا ون پروسیسر ایک ہی چپ پر 10 لاکھ کیوبٹس (1 Million Qubits) تک بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
مائیکروسافٹ کے ایک اعلیٰ محقق کرسٹا سوور نے کہا کہ ہماری ٹیم نے ایک چھوٹے سے ذرے کو تلاش کرکے اور اس پر قابو پا کر ایک اہم پیش رفت کی ہے جس کا پہلے صرف تصور کیا گیا تھا۔ یہ ہمارے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
خیال رہےکہ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں کوانٹم کمپیوٹنگ میں ترقی کے لیے کوشاں ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں، گوگل نے ”وِلو“ (Willow) نامی اپنا جدید ترین کوانٹم کمپیوٹنگ چپ متعارف کرایا، جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ ایسا پیچیدہ حساب صرف 5 منٹ میں مکمل کر سکتا ہے جو دنیا کے تیز ترین سپر کمپیوٹرز کو 10 سپٹیلیئن (septillion) سال میں بھی مکمل کرنے میں مشکل ہوگی۔