سفارش اور پیسے کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا جاتا ہے : شاہد آفریدی

کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ کھلاڑیوں کو سفارش اور پیسے لے کر ٹیم میں شامل کیا جاتا ہے، تو ٹیم کیسے ترقی کرے گی؟ ایک انٹرویو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ مجھے بورڈ سے کوئی کنٹریکٹ نہیں چاہیے، بلکہ میں نے ہمیشہ یہ کہا ہے کہ جب بھی آپ کو میری ضرورت ہو گی تو میں حاضر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں گراس روٹ لیول پر بھی کام کرنے کو تیار ہوں۔ مجھے یہ سمجھ نہیں آتا کہ ہمارے اسٹارز کو پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہی کیوں کوچنگ یا عہدوں کی ضرورت ہے؟ شاہد آفریدی نے کہا کہ محمد یوسف کی خدمات کی ضرورت پاکستانی ٹیم کے ساتھ نہیں بلکہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں ہے، جہاں وہ بلے بازوں کی تکنیک پر کام کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈر 13، انڈر 16 اور انڈر 19 کی سطح پر موجود ریجنز کے پریزیڈنٹ کھلاڑیوں سے پیسے لے کر اور سفارش پر انہیں کھیلنے کا موقع دیتے ہیں، تو کرکٹ کیسے آگے بڑھے گی؟ سابق کپتان نے کہا کہ جب آپ بچوں کو نیچے سے ہی انصاف فراہم نہیں کر رہے تو نتائج کی توقع کیسے کر سکتے ہیں۔