پاکستان کے اٹارنی جنرل نے وضاحت کی ہے کہ بھارت کی حالیہ کارروائیوں پر پوری توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
عالمی عدالت انصاف کے دورے کا منصوبہ آج طے تھا، لیکن اسے منسوخ کر دیا گیا۔
فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے حوالے سے اٹارنی جنرل نے کہا کہ ملٹری ٹرائل کے ملزمان کو اپیل کا حق دینا پالیسی کا حصہ ہے، اور وہ صرف ہدایات ملنے کے بعد اپنی درخواستیں عدالت کے سامنے پیش کر سکتے ہیں۔
آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کی پالیسی کا معاملہ ان کا اپنا ہے، اور عدالت صرف کیس کے دائرے تک ہی دیکھے گی۔
جسٹس محمد علی مظہر نے پوچھا کہ دلائل مکمل کرنے میں کتنا وقت لگے گا؟ اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ وہ 45 منٹ میں دلائل مکمل کر لیں گے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 5 مئی تک ملتوی کر دی۔