کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے اہم پیشرفت، مرحلہ وار اسلحہ جمع کرانے کا عمل جاری

کرم میں امن و امان کی بحالی کے لیے تمام فریقین کی جانب سے مرحلہ وار اسلحہ جمع کرانے کا عمل جاری ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق یکم جنوری سے اب تک دونوں فریقین کے 979 بنکرز مسمار کیے جا چکے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اپر کرم میں ایک فریق کی جانب سے اسلحہ جمع کروانے کے سلسلے کو اب پورے کرم میں وسعت دی جائے گی۔ جمع کرائے گئے اسلحے میں آر پی جی، سیون رائفلز، مشین گنز، میزائل لانچرز، مارٹرز، ہیوی مشین گنز اور گولہ بارود شامل ہے۔

خیبر پختونخوا حکومت نے کرم میں دیرپا امن کو یقینی بنانے کے لیے ’ روڈ پروٹیکشن فورس ’ (آر پی ایف) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق آر پی ایف کے لیے اب تک 200 افراد بھرتی ہو چکے ہیں جبکہ مزید بھرتیوں کا عمل بھی جاری ہے۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون شکنی کرنے والوں سے ریاست آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔ کرم کے باشعور عوام کی جانب سے اسلحہ جمع کرانے کا عمل علاقے کے روشن مستقبل اور دیرپا امن کی ضمانت قرار دیا جا رہا ہے۔

مزید بتایا گیا کہ یکم جنوری سے اب تک سامان رسد سے لدی 2661 گاڑیاں کرم بھیجی جا چکی ہیں تاکہ متاثرہ علاقوں میں زندگی کے معمولات بحال ہو سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاست کی جانب سے کرم کے متاثرہ علاقوں میں مالی معاوضوں کی تقسیم کا عمل بھی جاری ہے۔