عامرے پرتشدد کرنے والے پولیس اہلکاروں کاجسمانی ریمانڈ منظور

پشاور۔پشاورجوڈیشل مجسٹریٹ پشاور فاروق شاہ نے شہری پر جسمانی تشدد کرنے اور برہنہ ویڈیو بنانے اور وائرل کرنے کے الزام میں گرفتار تھانہ تہکال پولیس کے تین اہلکاروں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے جن سے پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے

 جبکہ مقدمے میں مزیددفعات کابھی اضافہ کردیاگیاہے جس کے بعدملزموں کوایف آئی اے کے حوالے کیاجائے گا جمعرات کے روز پولیس کے کڑے پہرے میں تینوں اہلکاروں کو بکتربندگاڑی میں لاکرعدالت میں پیش کیاگیا ملزمان اے ایس آئی ظاہر اللہ، سپاہی نعیم اور سپاہی توصیف کو عدالت میں پیش کیا گیا تو پشاوربارکے صدر اختر بلند اور دیگر وکلاء پرمشتمل پینل پولیس ملزموں کے خلاف عدالت میں پیش ہوئے

 اور عدالت سے ملزموں کے خلاف دفعات میں اضافہ کرنے کی استدعا کی جبکہ پولیس تفتیش پرعدم اعتماد کااظہارکیاجس پرعدالت نے ملزموں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پرایف آئی اے کے حوالے کیاقبل ازیں عدالت کو بتایا گیا کہ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے  پولیس کے حراست میں شہری ردیع اللہ عرف عامر تہکالے کو جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا تھا

اور اُس کی برہنہ ویڈیو بنائی اور پھر اُس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر وائرل کردیاتھا جس کے بعد پولیس کے اعلی حکام کی  ہدایات پر تینوں ملزمان کو معطل کیا گیا اور اُنکے خلاف مقدمہ درج کردیا گیا اور اُنہیں گرفتار بھی گیا گیا،  ملزمان سے مزید تفتیش کی ضرورت ہے لہذا ملزمان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالہ کردیا جائے 

 جبکہ ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرفضل نورانی نے مقدمے میں مزید دفعات 166-342-تعزیرات پاکستان اورپری وینشن آف الیکٹرانکس کرائم ایکٹ 2016ء کی دفعات 20-21اور24 کا اضافہ کیاعدالت نے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست منظور کرتے ہوئے تینوں پولیس اہلکاروں کو تین دن کی جسمانی ریمانڈ پرپولیس کے حوالے کردیا۔