صوبہ پنجاب کے شہر کمالیہ میں ایک لڑکی ٹک ٹاک کے لیے ویڈیو بناتے ہوئے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔کمالیہ سٹی پولیس نے بتایا کہ صدیق آباد کی رہائشی 14 سالہ فرح علی سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر خاصی متحرک تھی اور وہاں پر اپنی ویڈیو کلپس ڈالتی رہتی تھی۔
فرح علی کے والد نے پولیس کو بتایا کہ بیٹی کی ویڈیو اس کی چھوٹی بہن بنا رہی تھی۔جس کے لیے اس نے اپنی بھری ہوئی پستول کا استعمال کیا۔تاہم غلطی سے گولی چل گئی جس سے بیٹی شدید زخمی ہو گئی اور ہسپتال منتقل کرنے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔
اس سے قبل بھی اس طرح کے بے شمار واقعات سامنے آ چکے ہیں جن میں نوجوانوں نے ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے اپنی جان دے دی ہو۔واضح رہے کہ ٹک ٹاک پر پی ٹی اے کی جانب سے پابندی بھی عائد کی گئی تھی لیکن بعدازاں اس پابندی کو ختم کردیا گیا۔