چین پاکستان کو سعودی عرب کی جانب سے دیا گیا قرض واپس کرنے کے لیے ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر فوری طور پر دینے پر رضامند ہو گیا۔
یہ دوسری مرتبہ ہے کہ چین پاکستان کی مدد کے لیے سامنے آیا ہے، اس معاشی سال کے پہلے سہہ ماہی میں بھی پاکستان نے چین کی مدد سے سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کا قرض واپس کیا تھا۔
اس طرح پاکستان سعودی عرب سے لیے گئے 3 ارب ڈالر قرض میں سے دو ارب ڈالر تین فیصد سود کے ساتھ واپس کر دے گا۔
ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان کل تک سعودی عرب کو ایک ارب ڈالر کی رقم ادا کر دے گی جبکہ باقی رہ جانے والے ایک ارب ڈالر بھی پاکستان آئندہ ماہ ادا کر دے گا۔
وزارت خزانہ کے حکام سے اس حوالے سے جب رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ دو ممالک کے درمیان خفیہ معاملہ ہے۔
اس پیشرفت سے جڑے ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ رقم جمع کرنا آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے اور قرض دینے والی اتھارٹی نے معاہدے کے وقت زبانی اور تحریری گارنٹی لی تھی کہ پیکج کے دورانیے کے دوران معاہدے میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کی جا سکتی ہے۔
پاکستان کے لیے آئی ایم ایف مشن چیف ارنسٹو ریمیریز رگو مالی ادائیگیوں کے معاہدے کے وقت توثیق کے لیے چین بھی گئے تھے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں 15 دسمبر 2018 کو تین سالہ مدت کے لیے رقم ڈالی گئی تھی اور پاکستان یہ رقم متعلقہ شیڈول سے پہلے واپس کر رہا ہے۔