اسلام آ باد: سیمنٹ سیکٹر پر مسابقتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیکٹری مالکان نے ملی بھگت سے 40 ارب روپے سے زائد کا اضافی منافع کمایا۔
شرح سود پر کمی کا فائدہ بھی سیمنٹ کے صارفین کو نہیں پہنچایا گیا،حکومت نے سیمنٹ کے فی بیگ پر 25 روپے ایکسائز ڈیوٹی کم کی لیکن فیکٹریوں نے صارفین کو صرف 12 روپے کا فائدہ پہنچایا۔
سیمنٹ سیکٹر پر مسابقتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کارٹیلائزیشن سے سیمنٹ مینوفیکچررز کے منافع میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔
سیمنٹ سیکٹر نے شمالی ریجن میں کارٹلائزیشن کر کے 40 ارب روپے کا اضافی منافع کمایا۔
رپورٹ کے مطابق آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن نے رابطوں کے لیے واٹس ایپ گروپ بنا رکھا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شرح سود پر کمی کا فائدہ بھی سیمنٹ کے صارفین کو نہیں پہنچایا گیا، حکومت نے سیمنٹ کے فی بیگ پر 25 روپے ایکسائز ڈیوٹی کم کی لیکن سیمنٹ فیکٹریوں نے صارفین کو صرف 12 روپے کا فائدہ پہنچایا۔
مسابقتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل سے ستمبر تک سیمنٹ کی قیمتوں میں 8.3 فیصد اضافہ ہوا۔
سیمنٹ مینوفیکچرز کی ملی بھگت سے فی بوری قیمت 50 روپے تک بڑھا رہے ہیں۔