مہنگائی کی شرح میں کمی، اقتصادی افق پر مثبت اطلاعات سے گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 43000 پوائنٹس کی نفسیاتی حد بھی عبور ہوگئی۔
گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران وفاقی وزیر منصوبہ بندی کی جانب سے جولائی تا اکتوبر لارج مینوفیکچرنگ سیکٹر کی 5.46 فیصد نمو کی شرح ہونے اور ماہرین کی جانب سے دسمبر میں شرح نمو بڑھ کر 8 فیصد کی پیشگوئیوں نے سرمایہ کاروں میں اعتماد پیدا کیا جنہوں نے مارکیٹ میں شعبہ جاتی بنیادوں پر سرمایہ کاری کی اور مارکیٹ گراف بلندی کی جانب گامزن ہوا۔ کاروباری ہفتے کے دوران غیر یقینی سیاسی صورتحال سے بعض سیشنز میں مندی بھی ہوئی۔
ہفتہ وار کاروبار میں بڑھتے ہوئے کورونا انفیکشن کے کیسزسے سرمایہ کاروں کا اعتماد مجروح ہوا تاہم پاکستانی مصنوعات کے نئے برآمدی آرڈرز موصول ہونے سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں نے مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب کیے۔
ہفتہ وار کاروبار کے 2 سیشنز میں مندی اور 3 میں تیزی ہوئی اور مجموعی طور پر تیزی کے باعث حصص کی مالیت 2 کھرب 53 ارب 10کروڑ 59لاکھ 917روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 80 کھرب 28ارب 28 کروڑ 90لاکھ 79ہزار 380روپے ہوگیا۔