لاہور: ورلڈ بنک کے سات رکنی مشن نے تربیلا کے چوتھے توسیعی پن بجلی منصوبے پر عملدرآمد اور منصوبے کی افادیت کا جائزہ لیا۔
ورلڈ بنک مشن کا یہ جائزہ آٹھ روز پر محیط تھا۔مشن میں ورلڈ بنک کے انرجی سپیشلسٹ اور مشن لیڈر، سینئر پروکیور منٹ سپیشلسٹ، ایڈوائزر، سوشل ڈویلپمنٹ سپیشلسٹ، انوائرنمنٹ سپیشلسٹ، آپریشنز آفیسراور پروگرام کوآرڈینیٹر شامل تھے۔
ورلڈ بنک مشن نے اپنے جائزہ کے اختتام پر وزارت آبی وسائل، وزارت توانائی (پاور ڈویژن) اور اقتصادی امور ڈویژن کو ارسال کی گئی رپورٹ/ یادداشت (Aide Memoire) میں تربیلا کے چوتھے توسیعی پن بجلی منصوبے سے بجلی کی پیداواراور مالی فوائد کو اُجاگر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ منصوبہ اپنی تکمیل کے بعد 12ارب یونٹ سے زائد بجلی پیدا کر چکا ہے۔
ورلڈ بنک کی رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ اگر ایل این جی پلانٹ سے 13 سینٹ فی یونٹ پیداواری لاگت کو پیمانہ تصور کیا جائے تو تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے سے اب تک پیدا ہونے والی بجلی کی قیمت1560 ملین امریکی ڈالر بنتی ہے۔
منصوبے کے یہ مالی فوائد منصوبے کی اصل لاگت (Capital Cost)سے دو گنا ہیں۔ورلڈ بنک جائزہ مشن کی مذکورہ رپورٹ کے مطابق تربیلا کا چوتھے توسیعی پن بجلی منصوبہ ایک نہایت کامیاب پراجیکٹ ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی درج ہے کہ ورلڈ بنک کی جانب سے منصوبے کی منظور ی کے وقت اِس کی تعمیر پر آنے والی لاگت کا جو تخمینہ لگایا گیا تھا، تربیلا کے چوتھے توسیعی منصوبے کو اُس لاگت سے بھی 10 فی صد کم میں مکمل کیا گیا۔
دُنیا بھر میں پن بجلی منصوبوں کی تعمیر اور افادیت میں ایسی مثالیں بہت کم ہیں۔ایک ہزار 410میگاواٹ پیداواری صلاحیت کا تربیلا چوتھا توسیعی پن بجلی منصوبہ(منگلا ڈیم کی پیداواری صلاحیت سے زائد) ملک میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ، اقتصادی استحکام اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
تربیلا چوتھے توسیعی منصوبے کی تکمیل سے تربیلا کی پیداواری صلاحیت 3ہزار 478میگاواٹ سے بڑھ کر 4ہزار 888 میگاواٹ ہو گئی ہے۔