2020: اسٹیٹ بینک کی بروقت و درست اقدامات سےترسیلات کی آمد میں اضافہ اورروپے کی قدر میں استحکام رہا۔چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن

ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ظفر پراچہ کے مطابق سال 2020کے دوران زرمبادلہ کی منڈیوں میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ دیکھا گیا،  تاہم اسٹیٹ بینک کی جانب سے ترسیلات کے لیے بینکنگ چینل کو استعمال کرنے کے اقدامات اور منی لانڈرنگ کے قوانین کے سختی سے نفاذ کی وجہ سے ترسیلات کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا جس سے روپے کی قدر میں استحکام رہا۔

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق سال 2020کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کم ترین سطح 169روپے اور زیادہ سے زیادہ قیمت 155روپے ریکارڈ کی گئی، جنوری 2020میں روپے کی قیمت 155روپے تھی جو سال کے دوران بڑھ کر 169روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔

چیئرمین ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک کے بروقت اور درست فیصلوں کے اثرات گزشتہ تین سے چار ماہ میں ظاہر ہونا شروع ہوگئے ، حوالہ ہنڈ ی کے ذریعے رقوم پاکستان بھجوانے کے رجحان میں نمایاں کمی آئی، اور روپے کی قدر میں استحکام پیدا ہوگیا ، سال کے تیسرے مہینے میں کرونا کی عالمی وبا کی وجہ سے پاکستان کی معیشت مشکلات کا شکار ہوگئی اور بیرونی منڈیاں بند ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹ بھی کمی کا شکار رہی جس کی وجہ سے روپے کی قدر 169روپے کی سطح تک گرگئی۔