لاہور:وفاقی حکومت نے یکم جنوری سے صنعتوں کیلئے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی میں 6فیصد کمی کا اعلان کردیا
وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرِزاق داؤد اور صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال سے پنجاب کے صنعت کاروں اور تاجروں نے ملاقات کی۔
دربارہال سول سیکرٹریٹ میں ہونے والی ملاقات کے دوران صنعت کارو ں کے مسائل،صنعتکاری اور دیگر ایشوزپر بات چیت ہوئی۔
صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال نے پنجاب میں صنعت کاری کے عمل کے فروغ اور آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق بریفنگ دی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرِزاق داد نے صنعتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ میں اسلام آباد میں صنعتکاروں کا نمائندہ ہوں اور آپ کے تمام جائزمسائل حل کرونگا۔
یکم جنوری سے صنعتوں کے لئے خام مال کی درآمد پر ڈیوٹی میں 6فیصد کمی کی جارہی ہے،خام مال پر درآمدی ڈیوٹی میں کمی سے صنعتوں کو فائدہ ہوگا،انڈسٹریلائزیشن کی لانگ ٹرم پلاننگ کے لئے صنعت کار تجاویز دیں، مصنوعات کی سرٹیفیکیشن کیلئے سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیسٹنگ لیب کاقیام بے حد ضروری ہے، جہاں صنعتیں لگ چکی وہاں صنعت کی سہولت کے لئے اسے انڈسٹریل سٹیٹ کا درجہ ملنا چاہیے۔
برآمدات پر ٹیکس ریبیٹ، ٹیکسوں کے ریفنڈاور ڈی ایل ٹی ایل کے معاملات جلد حل ہوں گے۔مشیر تجارت عبدالرِزاق داد نے کہاکہ بزنس کمیونٹی مشینری کی درآمد کیلئے حکومت کے ٹیمپریری اکنامک ریفنانس فیسیلٹی سے فائدہ اٹھائیں اوروفاقی حکومت کی 100 ارب روپے کی یہ سکیم 31 مارچ 2021 تک جاری رہے گی -
صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے کہاکہ پنجاب میں نئی صنعتیں لگانے کیلئے اربن یونٹ کے اشتراک سے میپنگ کی گئی ہے، صوبے میں نئے اکنامک ہب بنائے جائیں گے۔
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار نجی شعبے میں چار سپیشل اکنامک زون بن رہے ہیں،نئے سیمنٹ پلانٹ لگنے سے 600 ارب روپے کی نئی سرمایہ کاری ہوگی،ٹیوٹا کے اداروں میں فنی تعلیم کیلئے دو لاکھ 33 ہزار بچوں کی انرولمنٹ کی گئی ہے۔
صوبے کی ہر تحصیل میں عوام کی سہولت کے لئے ماڈل بازار بنائیں گے۔میا ں اسلم اقبال نے کہاکہ انسپکٹر لیس رجیم بنالیا صوبے میں جلد متعارف کرایاجارہاہے،صوبے بھر میں نئے صنعتی مراکز قائم کئے جارہے ہیں۔