اسلام آباد:پاکستان اورافغانستان کے درمیان ٹرانزٹ تجارت کے نئے معاہدے پرتین روزہ مذاکرات اسلام آباد میں شروع ہوگئے۔
پاکستان نے وسط ایشیائی ریاستوں اورافغانستان نے بھارت تک رسائی مانگ لی،مشیر تجارت رزاق داؤد نے ٹرانزٹ تجارت اورترجیحی تجارت کی راہ میں حائل تمام ررکاوٹیں دورکرنے اورافغانستان کے وزیرتجارت نثاراحمد نے پاکستانی سرمایہ کاروں کوہرممکن تعاون کی یقین دہانی کروا دی۔
پیر کو اسلام آباد میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹ تجارت اورترجیحی تجارت کے معاہدوں تین روزہ مذاکرات شروع ہوگئے،2010 میں امریکی حکومت کی زیراثرہونیوالا افغانستان پاکستان ٹرانزٹ تجارت معاہدہ فروری 2021 میں ختم ہوجائیگا،پاکستان افغانستان سے ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے علاوہ ترجیحی تجارت معاہدہ بھی کرنا چاہتا ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب میں مشیرتجارت رزاق داؤد نے کہا کہ پاکستان کوافغانستان اوروسط ایشیائی ممالک کیلئے ٹرانزٹ کا مرکز بنانا چاہتے ہیں۔
تقریب سے خطاب میں افغانستان کے وزیر تجارت و صنعت نثار احمد غوریانی نے کہاکہ دونوں ہمسایہ مسلمان ممالک میں تجارت بڑھانے کے وسیع امکانات موجود ہیں اب مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کیلئے دونوں ممالک تجارت اور سیاست سے الگ رکھنا ہو گا۔
پاکستان اورافغانستان کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 2010-11میں دوارب ساٹھ کروڑ ڈالرتھا جو بتدریج کم ہوکر گزشتہ مالی سال تک اسی کروڑ ڈالررہ گیا۔
ملک میں معیشت کی بحالی کیلئے پی ٹی آئی حکومت کی کوشش ہے کہ ہمسایہ ممالک کیساتھ تجارت کوفروغ دیا جائے،حکومت کی کوششوں سیافغانستان کیساتھ گذشتہ چار سالوں سے معطل معاشی مذاکرات بحال ہوئے ہیں جن سے آئندہ کچھ ماہ میں مثبت پیش رفت کا امکان ہے۔