سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کا امکان، اجلاس طلب

اسلام آباد: سرکاری ملازمین کا احتجاج رنگ لے آیا اور حکومت نےسرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیلئے سر جوڑ لیے ہیں۔

 ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کا جائزہ لینے کیلئے پے اینڈ پنشن کمیٹی کا اہم اجلاس جمعرات کو طلب کرلیا گیا ہے۔ اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ سے متعلق مختلف تجاویز زیر غور آئیں گی۔

ذرائع کے مطابق  پے اینڈ پنشن کمیٹی کا اجلاس جمعرات کی  شام پانچ بجے وزارت خزانہ میں ہوگا۔ پے اینڈ پنشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کریں گے جب کہ اجلاس میں وزیر داخلہ ، وزیر دفاع، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری داخلہ سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ سے متعلق مختلف تجاویز زیر غور آئیں گی۔

اجلاس میں آل پاکستان سیکرٹریٹ ایمپلائز کوآرڈینیشن کونسل،کلر ایسوسی ایشن سمیت احتجاج کرنے والی دیگر تنظیموں کے مطالبات پر بھی غور ہوگا۔ ذرائع کاکہناہے کہ کلرکس ایسوس ایشن اور ملازمین کی دیگر تنظیموں نے حکومتی یقین دہانی پر احتجاج کی کال 12 جنوری تک موخر کر رکھی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ  ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ اگلے بجٹ میں متوقع ہے تاہم اس سے قبل مہنگائی کے پیش نظر عبوری ریلیف کی تجویز بھی زیر غور ہے البتہ اس بارے  میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے سابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نرگس سیٹھی کی سربراہی میں پے اینڈ پنشن کمیٹی قائم کی جاچکی ہے اور اس کمیٹی نے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیلئے سفارشات کی تیاری پر کام شروع کردیا ہے۔

سفارشات کی تیاری کے لئے پے اینڈ پنشن کمیٹی نے 9 ذیلی کمیٹیاں بھی قائم کردی ہیں یہ ذیلی کمیٹیاں آئندہ ماہ(فروری) تک ہوم ورک مکمل کرکے اپنی رپورٹس پے اینڈ پنشن کمیٹی کو پیش کریں گی۔

تجاویز  کا جائزہ لے کر پے اینڈ پنشن کمیٹی حتمی سفارشات تیار کرکے مارچ کے آخر تک یا اپریل کے وسط تک وزارت خزانہ کو بھجوائے گی جس کی روشنی میں حکومت آئندہ مالی سال 22-2021 کے وفاقی بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کا اعلان کرے گی۔