اسلام آباد: حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کا ایک اور اضافی بوجھ عوام پر ڈالنے کی تیاری کرلی ہے، پٹرولیم مصنوعات پرڈیلرزاور اوایم سی مارجن بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔
سمری میں پٹرول پر اوایم سی مارجن 2 روپے 81 پیسے فی لیٹراور ڈیلرمارجن 3 روپے70 پیسے، ڈیزل پر اوایم سی مارجن 2 روپے 81 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلرمارجن 3روپے 12پیسے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے پٹرولیم مصنوعات پرڈیلرز اور او ایم سی مارجن بڑھانے کی سمری تیار کرلی ہے، جس میں پٹرول پر ڈیلرز مارجن میں 58 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز، پٹرول پر ایم اوسی مارجن 45 پیسے فی لیٹر، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر اوایم سی مارجن پر45 پیسے فی لیٹر، جبکہ ڈیزل پر ڈیلرز مارجن 50 پیسے فی لیٹر بڑھانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پٹرول پر اوایم سی مارجن 2روپے 81 پیسے سے 3 روپے 26 پیسے فی لیٹر کرنے اور پٹرول پر ڈیلرمارجن 3 روپے70 پیسے سے 4 روپے 28 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
اسی طرح ڈیزل پر اوایم سی مارجن 2 روپے 81 پیسے سے 3 روپے 26 پیسے کرنے اور اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر ڈیلرمارجن 3 روپے 12 پیسے سے 3 روپے 32 پیسے فی لیٹر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
واضح رہے حکومت رواں سال جنوری میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 2 بار اضافہ کرچکی ہے، 15جنوری کو اوگرا کی سمری پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافہ کیا گیا۔
پٹرول کی قیمت میں 3 روپے 20 پیسے اضافے، مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے، لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 4 روپے 42 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا۔
اسی طرح حکومت نے بجلی کی قیمت میں ایک روپے 95 پیسے فی یونٹ بھی اضافہ کردیا ہے۔ بجلی کی مد میں عوام پر 200 ارب کا اضافی بوجھ بڑھ جائے گا۔
اس کے ساتھ ساتھ یوٹیلٹی اسٹورز پر بھی اشیائے ضروریہ جن میں دالیں، گھی صابن، دودھ اور مشروبات سمیت دیگر اشیاء کی قیمتیں بڑھا دی گئی ہیں۔