وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ریلوے کو معاشی حب ہونا چاہئے لیکن بدقسمتی سے یہاں ایسا نہیں ہوسکا، ریلوے کی بہتری کے لیے کاروباری افراد کی مدد چاہیے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ پچھلے 50 سال میں ریلوے کو 1.2ٹریلین روپے کا نقصان ہوا جبکہ گزشہ چھ ماہ میں 20 ارب 30 کروڑ روپے کا ریلوے کو نقصان ہو چکا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ریلوے کی بہتری کے لیے کاروباری افراد کی مدد چاہیے، کاروباری طبقہ اپنے آئیڈیاز دے، ٹوٹی ہوئی ریلوے کو 6 سے 9 ماہ میں فخر پاکستان کاروبار بناؤں گا اور ریلوے کو بزنس ماڈل کے تحت چلائیں گے، خواتین بھی ریلوے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ موجودہ انفراسٹرکچر ، آفیسرز مزدوروں سے ہی ریلوے چلائیں گے، ریلوے میں سفیٹی پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بڑے مافیاز نے ریلوے کی زمین پر قبضہ کر رکھا ہے،تاہم قبضہ مافیاز سے ریلوے زمین کی ایک ایک انچ واگزار کرائیں گے۔
وفاقی وزیر نے ریلوے کو بزنس ماڈل کے تحت چلانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے میں ترقی کی بہت صلاحیت ہے، کاروباری افراد کے تعاون سے ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنائیں گے۔