کراچی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان غالب رہا اورحصص کی مالیت میں 81 ارب 62 کروڑ 25 لاکھ 83 ہزار روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکس چینج پرگزشتہ ہفتے مثبت معاشی اشاریوں، واجبات کی نقد اور بانڈز کی صورت میں ادائیگیوں کے لیے حکومت اور آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے مثبت اثرات رونما ہوئے۔ سندھ میں تیل وگیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے علاوہ سیمنٹ، پیٹرولئیم مصنوعات کی فروخت اور آٹوفنانسنگ کے حجم میں اضافہ بھی مارکیٹ پر اثرانداز ہوئیں۔ تاہم بعض کاروباری سیشنز میں بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے کے خدشات سے مندی بھی ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق 4 فروری کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران انڈیکس کی بلند ترین سطح 47341پوائنٹس اور کم ترین سطح 46190 پوائنٹس رہی۔ ملک میں کپاس کی فصل خراب ہونے سے معیشت کو درپیش مسائل، کپاس کی درآمد سے امپورٹ بل بڑھنے اور کراچی میں ممکنہ دھشت گردی کی اطلاعات کے باعث سرمایہ کاروں نے محتاط طرز عمل اختیار کیا۔ حکومت کی جانب سے قومی گرڈ سے صنعتوں کو مطلوبہ بجلی کی فراہمی تک کیپٹیوپاور کو گیس بند نہ کرنے کے فیصلے سے صنعتی شعبے کو حوصلہ ملا جسکے نتیجے میں گزشتہ ہفتے کے 4روزہ ہفتہ وار کاروبار کے 2سیشنز میں تیزی اور 2سیشنز میں مندی ہوئی۔
مجموعی طور پر تیزی کے باعث حصص کی مالیت 81 ارب 62 کروڑ 25 لاکھ 83 ہزار روپے بڑھ گئی جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ بھی بڑھ کر 84 کھرب 80 ارب 7 کروڑ 86لاکھ 50 ہزار 856 روپے ہوگیا۔ ہفتہ وار کاروبار میں 100 انڈیکس 520.25 پوائنٹس بڑھ کر 46905.79 پوائنٹس پربند ہوا۔ اس کے علاوہ کےایس ای 30انڈیکس 257.14 پوائنٹس بڑھ کر 19575.99، کے ایم آئی 30انڈیکس 2104.15 پوائنٹس بڑھ کر 76326.91 جب کہ کے ایم آئی پی ایس ایکس انڈیکس579.27 پوائنٹس بڑھ کر 23222.78 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔