اسلام آباد:وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہاہے کہ سرکاری ملازمین کو حکومت اپنی طرف سے اسپیشل الاؤنس کے ذریعے جون تک ریلیف دینا چاہتی ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر مملکت علی محمد خان کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'سرکاری ملازمین کا مطالبہ ہے کہ انہیں بنیادی تنخواہ پر 40 فیصد اضافہ دیا جائے'۔
ان کا کہنا تھا کہ کل تک ایک سے 16 گریڈ تک کے لیے بات ہوئی تھی اور کل ہی انہوں نے 22 گریڈ تک کی بات کی، اس پر حساب کتاب جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ملک اور خزانے کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہم انہیں دینے کو تیار ہیں لیکن یہ اپنی مرضی کا چاہتے ہیں تو جون تک انتظار کرلیں، پے کمیشن کا نتیجہ آجائے تو پھر سب کے لیے فیصلہ ہوجائے گا'۔
ان کا کہنا تھا کہ چند صوبائی حکومتوں کے ملازمین بھی احتجاج کر رہے ہیں، ہمارے پاس صوبائی حکومتوں کے اختیار نہیں تاہم ہم انہیں ہدایات دے دیں گے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا تھا کہ سارے مظاہرین ہمارے بھائی ہیں اور ریاست کے ذمہ دار لوگ ہیں اور ان کے مسائل پر ہمیں بھی فکر ہے'۔انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم کے نوٹس جب یہ بات لائی گئی تو انہوں نے اعلی ٰسطح کی کمیٹی بنائی جس کی مظاہرین کے ساتھ کئی مرتبہ ملاقات ہوچکی ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے معاملات حل ہوچکے ہیں اور اب صرف پرسنٹیج پر بات ہے اور اس کا بھی حل نکل آئے گا اور باقی بجٹ آنے پر حل ہوجائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'کچھ حدود ہیں ان کا ملازمین کو خیال رکھنا چاہیے، معاملات حل ہوجائیں گے'۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'مظاہرین کو احتجاج کا حق ہے تاہم اگر اس میں سیاسی پارٹیاں ملوث ہوں گی اور اسے سیاست کا رنگ دیں گی تو سرکاری ملازمین نقصان میں رہیں گے اور ہم نہیں چاہتے ہیں کہ سرکاری ملازمین نقصان میں رہیں '۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ایک سے 16 گریڈ کی تنخواہیں بڑھانے کے لیے جب کہیں گے تیار ہیں '۔انہوں نے کہا کہ 'پمز والوں نے ہڑتال ختم کردی ہے، تعلیم کے شعبے والوں کا مسئلہ عدالت کا ہے اور وفاق کی کوشش ہے کہ یہ مسئلہ باہمی افہام و تفہیم سے طے ہو'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'ہم مزدوروں کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ ان کی جدو جہد میں کوئی سیاسی پارٹی ملوث نہیں ہوگی'۔اپوزیشن جماعتوں کے مارچ کے اعلان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کے لیے عمران خان کی ہدایت ہے کہ کوئی رکاوٹ نہ ڈالی جائے۔
پرویز خٹک نے سینیٹ انتخابات میں پیسے لینے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں اس کی تردید کی اور کہا کہ 'میں نے ایسا کوئی حکم نہیں دیا۔