دنیا بھر میں موٹاپا ایک پیچیدہ بیماری سمجھی جاتی ہے، شہری اضافی چربی ختم کرنے کے لیے ڈائٹ، ورزش یا چہل قدمی کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی بہت سے لوگوں کو فائدہ نہیں پہنچتا۔
مختلف ممالک میں موٹاپے کے خاتمے کے لیے سرجری بھی ہوتی ہے، لیکن ماہرین کا ماننا ہے کہ آپریشن کے ذریعے اس کے علاج سے انسانی جسم میں دیگر سنگین امرض جنم لیتے ہیں۔
تاہم اب جسمانی وزن میں نمایاں کمی لانے والی دوا دریافت ہوئی ہے جس کا میاب تجربہ بھی کیا گیا۔
برطانیہ میں ہونے والی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیماگلیوٹائڈ (semaglutide) نامی دوا موٹاپے کے خاتمے کیلئے بہترین دوا ہے، عومی طور پر اس دوا کا استعمال ذیابیطس ٹائپ کے مریضوں پر استعمال کیا جاتا ہے۔
اس تحقیق کے ٹرائلز میں دنیا کے 16 مالک سے 2 ہزار موٹے افراد کو شامل کیا گیا، ان افراد کے 2 گروپس بنائے گئے اور ایک گروپ پر ہفتے میں ایک بار اس دوا سیماگلیوٹائڈ کا استعمال ہوا۔
اس دوران دونوں گروپس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار طرز زندگی کی عادات پر بھی عمل کرایا گیا۔
نتیجہ یہ نکلا کہ جس گروپ کو سیماگلیوٹائڈ دوا دی گئی ان کا جسمانی وزن حیران کن حد تک کم ہوا۔ جبکہ 68 ہفتوں تک اس دوا کے استعمال سے لوگوں میں کھانے کی اشتہا بھی دب گئی۔
محققین کا کہنا ہے کہ ہم پہلی بار دوا کے ذریعے اتنا جسمانی وزن کم کرنے میں کامیاب ہوئے جتنا سرجری سے ہی ممکن ہوپاتا ہے، یہ دیگر ادویات کے مقابلے میں سب سے زیادہ مفید ہے۔