اسلام آباد:وفاقی کابینہ نے وفاقی ملازمین کی تنخواہیں بڑھانےکی سمری منظور کرلی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاق کے ماتحت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی سمری منظور کی گئی۔
کابینہ اجلاس میں وفاقی ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کے معاملے پر وزرا کی مختلف آراء سامنے آئیں، کچھ وزراء نے تنخواہوں میں فوری اضافے کو خزانے پر بوجھ قرار دے دیا جبکہ ملازمین سے مذاکرات کرنے والے وزراء نے تنخواہیں بڑھانے کے حق میں ووٹ دیا۔
اجلاس میں وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے پربریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے 21 ارب روپے سالانہ خرچ آئے گا، تنخواہوں میں اضافہ مارچ سے نافذالعمل ہوگا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کرنے والے وزراء نے کہا کہ ملازمین سے وعدہ کیا ہے پورا کرنا چاہیے۔ کابینہ نے مشاورت کے بعد تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
گریڈ 1 سے 19 کے وفاقی ملازمین کی بنیادی تنخواہ میں اضافے کی منظوری دی گئی، 17 وفاقی ادارے کے ملازمین تنخواہوں میں اضافے سے مستفید نہیں ہوسکیں گے
سپریم کورٹ، پی ایم سیکرٹریٹ، نیب، عدالتوں، پارلیمنٹ ملازمین کواضافہ نہیں ملے گا، پے اینڈ پنشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں تنخواہوں میں فرق کم کیاجارہا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سینیٹ انتخابات سے متعلق بھی گفتگو ہوئی جبکہ تھرپارکر میں ضمنی انتخاب کے لیے رینجرز تعیناتی کی منظوری بھی دے دی گئی۔