اسلام آباد: وزارت خزانہ نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کے تمام سرکاری ملازمین (سول ومسلح افواج) کی تنخواہوں پرنظرثانی کیلئے پے اینڈپنشن کمیشن کوآنیوالے بجٹ سے قبل اپنی سفارشات دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
تخفیف تفاوت الاؤنس پے اینڈپنشن کمیشن کی حتمی سفارشات آنے تک عبوری بنیادوں پردیا گیاہے۔
یہاں جاری بیان میں وزارت خزانہ کے ترجمان نے پریس کے بعض حصوں میں شائع آرٹیکل کے حوالہ سے وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے مساوی تنخواہ یا بنیادی تنخواہ کے برابریا اس سے 100 فیصد زیادہ کارگردگی الاونس نہ لینے والے گریڈایک سے لیکرگریڈ19 تک کے ملازمین کیلئے یکم مارچ 2021 سے 2017 کے بنیادی سکیل کی بنیادپر25 فیصد تخفیف تفاوت الاونس کی منظوری دی تھی۔
ترجمان نے کہاکہ وفاقی حکومت کے کئی ادارے اورمحکمے ایسے ہیں جہاں پہلے 100 فیصد یابنیادی تنخواہ کے مساوی یا اس سے 100 فیصد سے زیادہ اضافی الاونس کی اجازت دی گئی ہے۔
ترجمان نے کہاکہ تخفیف تفاوت الاونس کامقصد 100 فیصداضافی الاونس یا بنیادی تنخواہ لینے اورنہ لینے والے ملازمین کے درمیان تفریق کاخاتمہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کل 6 لاکھ، 23 ہزار، 215 سرکاری ملازمین میں سے دولاکھ 96 ہزار،470 ملازمین ایسے ہیں جنہوں نے کبھی بھی 100 فیصد یابنیادی تنخواہ کے مساوی یا اس سے 100 فیصد سے زیادہ اضافی الاونس وصول نہیں کیا۔
یہ الاؤنس پے اینڈپنشن کمیشن کی حتمی سفارشات آنے تک عبوری بنیادوں پردیا گیاہے۔
ترجمان نے کہاکہ وفاقی حکومت کے تمام سرکاری ملازمین (سول ومسلح افواج) کی تنخواہوں پرنظرثانی کیلئے پے اینڈپنشن کمیشن کوآنیوالے بجٹ سے قبل اپنی سفارشات دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پے اینڈپنشن کمیشن کوپنشن کے موجودہ نظام کاجائزہ لینے اوراس حوالہ سے سفارشات مرتب کرنے کیلئے بھی کہاگیاہے۔